کراچی: لاڑکانہ میں کتوں کے کاٹے سے زخمی حسنین کے علاج کے لیے میڈیکل بورڈ تشکیل دے دیا گیا ہے، 10 رکنی بورڈ کے چئیرمین این آئی سی ایچ کے ڈاکٹر جمشید اختر ہوں گے۔
تفصیلات کے مطابق لاڑکانہ میں کتوں کا شکار ہونے والے معصوم بچے حسنین کی زندگی بچانے کے لیے ماہر ڈاکٹرز پر مشتمل طبی بورڈ بنایا گیا ہے، اس سلسلے میں جاری کیے گئے نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ بورڈ میں مختلف اسپتالوں کے ڈاکٹرز شامل کیے گئے ہیں۔
خیال رہے کہ لاڑکانہ کا رہایشی 5 سال کا حسنین این آئی سی ایچ میں زیر علاج ہے، چائلڈ سرجن ڈاکٹر انور نے کہا ہے کہ میڈیکل بورڈ حسنین کی سرجری کا معائنہ کر رہا ہے۔ انھوں نے خوش خبری سنائی کہ بچے کی صحت میں بہتری کا عمل شروع ہو چکا ہے، حسنین کی مزید سرجریز کا فیصلہ معائنے کے بعد ہوگا، اللہ سے پوری امید ہے بچہ معمول کی زندگی میں واپس آجائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: کتے کے کاٹے کا لرزہ خیز واقعہ، سندھ کی سیاست میں ہل چل
ادھر ترجمان حکومت سندھ مرتضیٰ وہاب نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے خصوصی میڈیکل بورڈ قائم کیا ہے، جو محمد حسنین کے علاج کے حوالے سے اقدامات کرے گا، ہم ضرورت کے مطابق ملک اور بیرون ملک بھی علاج کے لیے سہولتیں فراہم کریں گے، آج حسنین کا تفصیلی معائنہ کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ حسنین کے ساتھ یہ لرزہ خیز واقعہ 14 نومبر کو بھٹو کے شہر لاڑکانہ میں پیش آیا تھا جب 6 سے 7 کتوں نے کم سن بچے پر حملہ کیا اور اس کا منہ کھا گئے۔ اس کے بعد بچے کے گھر والے اس کے علاج کے لیے در در پھرتے رہے، آخر کار بچے کو این آئی سی ایچ میں داخل کیا گیا، تاہم اس سے قبل اس واقعے نے سندھ کی سیاست میں ہل چل مچا دی تھی۔