کراچی: دادو میں 11 سالہ بچی کو کاری قرار دے کر سنگسار کرنے اور کراچی کے پوش علاقے سے 22 سالہ دعامنگی نامی لڑکی کے اغوا کے دلخراش واقعات کی سندھ اسمبلی میں گونج سنائی دی۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اطلاعات سندھ سعید غنی نے سندھ اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اندرون سندھ بچی کوسنگسارکرکےقتل کیاگیا اس واقعےکی خبرسوشل میڈیااوراخبارات کےذریعےملی۔
یہ بھی پڑھیں:دادو میں 11 سال کی بچی کو کاری قرار دے کر سنگسار کر دیا گیا
انہوں نے بتایا کہ متاثرہ علاقہ بلوچستان اورسندھ کےبارڈرپرہے جب کہ بچی کےوالدین اورنمازجنازہ پڑھانے والا مولوی زیرحراست ہے اور قبرکشائی کی اجازت مل گئی ہے،پوسٹ مارٹم کیاجائےگا تاہم حتمی نتیجے پر پہنچنے سے پہلےحکومت پرالزام لگانا درست نہیں۔
لڑکی اغوا کے معاملے پر صوبائی وزیر نے کہا کہ دعا نثارمنگی اور حارث کےوالدسے رابطہ ہواہے، حتمی طور پر لڑکی کواغوا کرنے والے لوگوں تک نہیں پہنچ سکے۔
انہوں نے ایوان کو یقین دلایا کہ لڑکی کے اغوا کے معاملے میں پولیس کی غلطی نظرآئی تو کارروائی ہوگی۔