کراچی: سندھ حکومت نے کراچی کو سرسبز و شاداب بنانے کا فیصلہ کرتے ہوئے 9 کروڑ ڈالرز سے زائد رقم مختص کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت وزیر اعلیٰ ہاؤس میں اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں سندھ حکومت کی جانب سے کراچی کو گرین سٹی بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔
سندھ حکومت کی جانب سے کراچی کو گرین سٹی بنانے کے لیے 98 ملین ڈالرز خرچ کیے جائیں گے۔
یہ منصوبہ 4 سال میں مکمل ہوگا۔ منصوبے کے تحت کراچی میں پاکستان چوک، صدر سے ملیر اور کورنگی تک سبزہ بحال کیا جائے گا۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ شہر میں کسی بھی عمارت کی تعمیر سے پہلے درخت لگانا لازمی قرار دیا جائے گا۔
یاد رہے کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف کی ہدایت پر شروع کی جانے والی شجر کاری کی مہم سرسبز پاکستان کے تحت کراچی میں بھی 60 ہزار درخت لگانے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں: کس علاقے کے لیے کون سے درخت موزوں
اس وقت کراچی میں موجود درختوں کی اکثریت کونو کارپس کی ہے جو کراچی کے لیے سخت نقصان دہ ہیں۔
کونو کارپس کے درخت بہت تیزی سے افزائش کرتے ہیں تاہم یہ کراچی کے ماحول سے ہرگز مطابقت نہیں رکھتے کیونکہ یہ درختوں کی مقامی قسم نہیں ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ کونو کارپس کراچی میں پولن الرجی کا باعث بن رہے ہیں، یہ دوسرے درختوں کی افزائش پر بھی منفی اثر ڈالتے ہیں جبکہ پرندے بھی ان درختوں کو اپنی رہائش اور افزائش نسل کے لیے استعمال نہیں کرتے۔
بعض ماہرین کے مطابق کونو کارپس بادلوں اور بارش کے سسٹم پر بھی اثر انداز ہو رہے ہیں جس کے باعث کراچی میں مون سون کے موسم پر منفی اثر پڑ رہا ہے۔
کچھ عرصہ قبل اس درخت کی خرید و فروخت پر پابندی بھی عائد کی جاچکی ہے۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔