کراچی: سندھ حکومت نے سابق وفاقی وزیر اور ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی سے سیکیورٹی واپس لے لی۔
اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق سندھ حکومت نے سابق وفاقی وزیر خالد مقبول صدیقی کی سیکیورٹی واپس لیتے ہوئے پولیس اہلکار واپس بلا لیے۔
ایم کیو ایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی نے سیکیورٹی واپس لینے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ حکومت کا سیکیورٹی واپس لینا متعصبانہ فیصلہ ہے۔
رابطہ کمیٹی کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت سیاسی اختلافات کی آڑ میں متعصبانہ فیصلوں پر اتر آئی ہے، سندھ حکومت کے متعصبانہ اقدام کا نوٹس لیا جائے۔
ایم کیو ایم پاکستان کا کہنا ہے کہ خالد مقبول صدیقی کی جانب سے کراچی کے حقوق کی آواز اور مسائل کے حل کی جدوجہد سندھ حکومت کو ایک آنکھ نہیں بھائی اس لیے سیکیورٹی واپس لی گئی ہے۔
رابطہ کمیٹی کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی واپس لینے کے بعد اگر کنوینر ایم کیو ایم پاکستان کو کوئی خطرہ پہنچا تو اس کی براہ راست ذمہ داری سندھ حکومت اور پیپلزپارٹی کی اعلیٰ قیادت پر ہوگی۔
ایم کیو ایم پاکستان رابطہ کمیٹی نے مطالبہ کیا ہے کہ سندھ حکومت کے متعصبانہ اقدام کا نوٹس لیا جائے، وزیراعظم عمران خان، گورنر سندھ عمران اسماعیل فی الفور خالد مقبول صدیقی کی سیکیورٹی کے اقدامات کریں۔