کراچی: گورنر سندھ عمران اسماعیل نے حیدرآباد میں معروف اینکرپرسن اقرارالحسن اور ٹیم سرعام پر پولیس تشدد کا نوٹس لے لیا اور آئی جی سندھ سے رپورٹ طلب کرلی۔
تفصیلات کے مطابق عمران اسماعیل نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے کہا ہے کہ مکمل تحقیقات کرکے رپورٹ پیش کی جائے، ملوث پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی، پی ٹی آئی حکومت آزادی صحافت پر یقین رکھتی ہے۔
دوسری جانب پی ٹی آئی رہنما خرم شیرزمان نے اقرارالحسن اور ٹیم سرعام پر پولیس تشدد کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اقرار پر تشدد کرنے والے پولیس افسر کو معطل کیا جائے، آزادی صحافت پر حملہ برداشت نہیں کریں گے، جیالی سرکار میں پولیس میں بھی جیالا گردی ہورہی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پی پی اور ان کے حواریوں کی میڈیا مخالف مہم شرمناک ہے، آئی جی سندھ ذمےداروں کے خلاف کارروائی کریں اور ملوث اہلکاروں کو فوری طور پر گرفتار کیا جائے۔
حیدرآباد میں پولیس کا اینکر پرسن اقرار الحسن پر حملہ
خیال رہے کہ گزشتہ روز سندھ کے شہر حیدرآباد میں پولیس نے پروگرام سرعام کے اینکر پرسن اقرار الحسن پر حملہ کردیا تھا، ٹیم سرعام نے ہٹڑی تھانے کی جرائم پیشہ عناصر کی سرپرستی پر اسٹنگ آپریشن کیا تھا۔
بعد ازاں وزیر اعلیٰ سندھ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی حیدرآباد سے معاملے کی تفصیلات طلب کیں۔ واضح رہے کہ سندھ میں گٹکے اور مین پوری کے خلاف ایس ایس پی کی جانب سے کریک ڈاون کیا جارہا ہے، اس سے قبل مین پوری اور گٹکا برآمد کرکے مافیا کو بے نقاب کیا جاچکا ہے۔