کراچی : سندھ حکومت نے صحافی ڈینیل پرل قتل کیس کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا، جس میں مرکزی ملزم احمد عمر شیخ کی سزائے موت اور دیگر ملزمان کی عمر قید کی سزا بحال کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے صحافی ڈینیل پرل قتل کیس میں سندھ ہائی کورٹ کے فیصلہ کے خلاف اپیل دائر کردی ، جس میں مرکزی ملزم احمد عمر شیخ کی سزائے موت بحال کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار اور ملزمان فہد سلیم،سلمان ثاقب،شیخ محمد عادل کی عمر قید کی سزا بحال کرنے کا حکم دیا جائے۔
سندھ حکومت کی جانب سے 3اپیلوں میں تمام ملزمان کو فریق بنایا گیا ہے ، اپیل میں کہا گیا سندھ ہائیکورٹ کے فیصلےمیں سقم ہیں، ہائیکورٹ نےملزمان کو ریلیف دیتےہوئے اخباری تراشوں پرانحصار کیا۔
اپیل میں مزید کہا گیا اخباری تراشوں میں ملزم احمد عمر شیخ کا جرم کا اعتراف ظاہر ہوتا ہے، ہائیکورٹ ملزمان کا کالعدم تنظیموں سے تعلق کا بھی جائزہ نہیں لیا، ملزمان کا ماضی داغدار ہونے کا جائزہ بھی نہیں لیا گیا۔
دوسری جانب کیس کی پیروی کرنے والے ایڈیشنل پراسیکیوٹرجنرل سلیم برڑو کا تبادلہ کرتے ہوئے مقدمہ ہارنے پر وضاحت بھی طلب کرلی گئی ہے۔
یاد رہے سندھ ہائی کورٹ نےڈینیل پرل قتل کیس کےتین ملزمان کوبری کردیا تھا جبکہ مجرم احمدعمرشیخ کی سزائے موت سات سال قید میں تبدیل کر دی گئی تھی۔
بعد ازاں محکمہ داخلہ سندھ نےڈینئل پرل قتل کیس میں بری ہونیوالے چار ملزمان کودوبارہ تحویل میں لیکر نظر بندکردیا تھا۔
خیال رہے امریکہ کی معاون نائب وزیر خارجہ ایلس ویلز نے کہا تھا کہ ڈینئل پرل کے اغواء اور قتل کے ذمہ داروں سے مکمل انصاف ہونا چاہیے، حکومت پاکستان کی اپیل کرنے کے فیصلہ کا خیر مقدم کرتے ہیں۔