کراچی : سندھ حکومت نے آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ سے متعلق ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق جسٹس منیب اختر کی سربراہی میں سندھ ہائی کورٹ کے 2 رکنی بینچ نے آئی جی سندھ کو عہدے سے ہٹانے سے متعلق دائر کی گئی درخواست پر فیصلہ سنایا۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں آئی جی سندھ کی برطرفی کو کالعدم قرار دیتے ہوئے حکم دیا کہ اے ڈی خواجہ کو آئی جی سندھ کےعہدے پر برقرار رکھا جائے۔
سندھ ہائی کورٹ کا آئی جی سندھ کوعہدے پربرقرار رکھنےکا حکم
بعدازاں سندھ حکومت نے آئی جی سندھ سے متعلق ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ سندھ حکومت اس فیصلے کو سندھ اسمبلی میں بھی لے کرجائے گی۔
یاد رہے کہ رواں برس یکم اپریل کو سندھ حکومت نے آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کی خدمات وفاق کےحوالے کرنے کے اسلام آباد کو خط لکھا جس میں آئی سندھ کے عہدے کے لیے عبدالمجید دستی، خادم حسین بھٹی اور غلام قادرتھیبو کے نام تجویز کیے گئے تھے۔
اے ڈی خواجہ فارغ، عبدالمجید دستی عارضی آئی جی سندھ مقرر
سندھ حکومت کی جانب سے 2 اپریل کو اے ڈی خواجہ کی خدمات وفاق کے حوالے کرتے ہوئے سردار عبدالمجید کو قائم مقام آئی جی سندھ مقرر کیا گیا تھا۔
قائم مقام آئی جی سندھ کا نوٹی فیکیشن معطل
بعدازاں عدالت نے آئی جی سندھ کی معطلی سے متعلق نوٹی فیکیشن کو معطل کرتے ہوئے اے ڈی خواجہ کو کام جاری رکھنے کا حکم دیا تھا۔
واضح رہے کہ اے ڈی خواجہ کو سندھ حکومت کی جانب سے غلام حیدر جمالی کی برطرفی کے بعد گزشتہ سال مارچ میں آئی سندھ کے عہدے پر تعینات کیا گیا تھا۔