کراچی : سندھ حکومت نے تھر میں غذائی قلت دور کرنے کا پروگرام شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے ، جس کے مطابق 50 ہزار خاندانوں کو ہر ماہ راشن بیگ دیے جائیں گے۔
تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ کے صحرائی علاقے تھر میں غذائی قلت اور وبائی امراض کے باعث بچوں کی اموات جاری ہیں، سندھ حکومت نے تھر میں غذائی قلت دور کرنے کا پروگرام شروع کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
پروگرام کے مطابق 50 ہزار خاندانوں کو ہر ماہ راشن بیگ دیےجائیں گے، راشن بیگ میں اشیائےضروریہ اورطاقت بخش خوراک شامل ہوگی۔
راشن بیگ کی تقسیم کا سلسلہ آئندہ ہفتے سے شروع ہونے کا امکان ہے، نادرا اور دیگر اداروں کی مدد سے 50ہزار خاندانوں کی نشاندہی کی گئی۔
راشن بیگ کی تقسیم کا پائلٹ پراجیکٹ تین ماہ کے لیے ہوگا اور سندھ حکومت ہرماہ راشن بیگ پر 22کروڑ سے زائد خرچ کرے گی۔
مشیراطلاعات مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ ایسےاقدامات کررہے ہیں جس سے تھر میں شرح اموات کم ہو ، تھرکےلیےمربوط حکمت عملی پر کام پیپلزپارٹی نے ہی کیا۔
مزید پڑھیں : تھر کی صورتحال سے کیسے نمٹیں؟ سندھ حکومت حرکت میں آگئی
دوسری جانب وفاقی حکومت نے بھی تھر کے لیے 35ہزار صحت کارڈ کے اجرا کا فیصلہ کیا ہے۔
یاد رہے کہ چند روز قبل وفاقی وزیر صحت عامر محمود کیانی نے کہا تھا کہ حکومت جلد تھر کے لیے خصوصی پیکج کا اعلان کرے گی۔
اس سے قبل چیف جسٹس آف پاکستان نے بھی تھر کی صورت حال پر نوٹس لیتے ہوئے کہا تھا کہ اب ایک بھی بچہ غذائی قلت سے نہیں مرنا چاہیئے۔
واضح رہے رواں سال قحط کی وجہ سے 400 سے زائد بچوں کی اموات ہوئی تھیں۔