کراچی: سندھ حکومت نے ینگ ڈاکٹرز کی جانب سے جاری او پی ڈیز کے بائیکاٹ کے بعد بچوں کی اموات پر ینگ ڈاکٹرز کے خلاف کارروائی کا اعلان کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے ہڑتال کرنے والے ینگ ڈاکٹرز کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا ہے، ینگ ڈاکٹرز کی جاری ہڑتال کے باعث کمسن بچوں سمیت 5 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔
سندھ حکومت نے کل سے تمام اوپی ڈیز کھولنے کے احکامات جاری کردئیے جس کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے، سندھ حکومت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ڈاکٹروں کا غیرپیشہ ورانہ عمل قابل قبول نہیں ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق اسپتالوں کی انتظامیہ ہر صورت او پی ڈیز کا بائیکاٹ ختم کرے، ہڑتال و کام کرنے والے ڈاکٹروں کی فہرستیں تیار کرکے بھیجی جائیں۔
مزید پڑھیں: سندھ بھر میں ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال 5ویں روز میں داخل
واضح رہے کہ سندھ بھر کے سرکاری اسپتالوں میں ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال پانچویں روز میں داخل ہوچکی ہے جس کے باعث عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال کے باعث اسپتال میں داخل مریضوں اور آنے والے مریضوں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے، علاج ومعالجے کی سہولیات میسر نہ ہونے کے سسب مریض نجی اسپتالوں میں جانے پرمجبور ہیں۔
مشیر اطلاعات سندھ مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ ینگ ڈاکٹرز کے ساتھ بات چیت کرنے کو تیار ہیں، معاملہ افہام و تفہیم سے حل کریں، ضد کرنا مناسب نہیں ہے۔
خیال رہے کہ ینگ ڈاکٹرز الاؤنس میں اضافہ اور تنخواہیں پنجاب کے ینگ ڈاکٹرز کے برابر نہ کرنے کے خلاف احتجاج کررہے ہیں تاہم وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ تھا فروری سے تنخواہیں بڑھا دی جائیں گی لیکن ینگ ڈاکٹرز نے ماننے سے انکار کردیا۔