کراچی : سندھ حکومت نے مردم شماری کے نتائج سے متعلق دوبارہ پارلیمنٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کرلیا ، سندھ حکومت نے مئی میں نتائج کیخلاف ریفرنس پارلیمنٹ کوبھیجا تھا۔
تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے مردم شماری کے نتائج کے حوالے سے دوبارہ پارلیمنٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کرلیا ، اس سلسلے میں سندھ حکومت پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کیلئے اسپیکر کو خط لکھےگی۔
نتائج پراعتراضات کےسبب بلدیاتی حلقہ بندیاں،الیکشن زیرالتواہیں ، سندھ حکومت نےنتائج کیخلاف مئی میں ریفرنس پارلیمنٹ کوبھیجاتھا تاہم 3ماہ گزرنے کےباوجودریفرنس پرپارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس نہیں بلایا گیا۔
مشترکہ مفادات کونسل کے فیصلے پر ایک اورخط اسپیکر قومی اسمبلی کو لکھا جائے گا ، وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ خط اسپیکرقومی اسمبلی کولکھیں گے ، آئین کی شق154کےتحت صوبائی حکومت کونسل کافیصلہ پارلیمان میں چیلنج کرسکتی ہے۔
سندھ حکومت کا دوسرا خط رواں ہفتے چیئرمین سینیٹ اور اسپیکر قومی اسمبلی کوارسال کیا جائے گا۔
سندھ کابینہ نے الیکشن کمیشن کی مجوزہ بلدیاتی حلقہ بندیوں پر بھی تحفظات کااظہارکیا تھا جب کہ مشترکہ مفادات کونسل نے مردم شماری کے نتائج جاری کرنے کی منظوری دی تھی۔
جس پر مرتضیٰ وہاب نے کہا تھا کہ وزیراعلیٰ سندھ کی جانب سے تحفظات ظاہر کیے گئے اس کے باوجود سی سی آئی نے مردم شماری کے نتائج کی منظوری دی گئی ، سندھ حکومت آئین کے تحت معاملے کو پارلیمنٹ لے کر جائے گی۔