کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے محکمہ ٹرانسپورٹ کو فوری طور پر کرایے طے کرنے کا حکم دیتے ہوئے ریمارکس دیے کہ محکمہ ٹرانسپورٹ نے کرایہ طے نہ کیا تو توہین عدالت کی کارروائی ہوگی۔
تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں عوامی ٹرانسپورٹ میں من مانے کرایوں کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی، ڈی آئی جی ٹریفک کی جانب سے عدالت میں جواب جمع کرایا گیا۔
عدالت میں جمع کرائے گئے جواب پر ڈی آئی جی ٹریفک کے دستخط نہ ہونے پرعدالت نے برہمی کا اظہار کیا۔ جسٹس علی مظہر نے ریمارکس دیے کہ کیا اتنامعلوم نہیں تحریری جواب پر دستخط ضروری ہوتا ہے۔
سندھ ہائی کورٹ نے ہدایت دی کہ آئی جی کو خط لکھیں یہ کیسے رپورٹس پیش کی جا رہی ہے۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ ٹرانسپورٹ مافیا کو بے لگام کس نے چھوڑ رکھا ہے، کیا محکمہ ٹرانسپورٹ کے پاس کرایوں کا کوئی طریقہ کار موجود ہے۔
محکمہ ٹرانسپورٹ نے عدالت کو بتایا کہ کرایوں کو طے کرنے کے لیے کمیٹی بنا دی گئی ہے، کرایوں سے متعلق جلد کمیٹی میں فیصلہ ہوجائے گا۔
سندھ ہائی کورٹ نے محکمہ ٹرانسپورٹ کو فوری طور پر کرایے طے کرنے کا حکم دیتے ہوئے ریمارکس دیے کہ محکمہ ٹرانسپورٹ نے کرایہ طے نہ کیا تو توہین عدالت کی کارروائی ہوگی۔