کراچی : سندھ کے مشیر اطلاعات مولا بخش چانڈیو نے سندھ میں یک طرفہ کارروائی کے تاثر کو غلط قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں طرف سے گرفتاریاں ہوئی ہیں،کسی ایک کی حمایت یا مخاللفت کا الزام درست نہیں ہے۔
مشیر اطلاعات مولا بخش چانڈیو نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ تاثر غلط ہے کہ کراچی میں یک طرفہ کارروائی کی جا ری رہی ہے اور کسی ایک فرقے یا گروپ کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دونوں مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے وہ رہنما اور کارکنان جن کے بارے میں دہشت گردی میں ملوث ہونے کے ثبوت یا معلومات ہیں انہیں گرفتار کیا جا رہا ہے،اگر امام بارگاہ کی تلاشی لی گئی ہے تو جامع مسجد صدیق اکبر پر بھی چھاپہ مارا گیا ہے۔
مولابخش چانڈیو نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ سندھ نے کابینہ اجلاس میں کراچی میں بد امنی اور ٹریفک جام کی صورت حال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ امن و امان کی صورت حال کو کسی بھی قیمت پر خراب نہیں ہونے دیا جائے گا۔
مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ سندھ کابینہ اجلاس میں دوسرا معاملہ ملازمتوں پر پابندی ہٹانے سے سے متعلق زیر بحث لایا گیا،ملازمتوں پر پابندی ہٹانے کا اعلان پہلے ہی کیا جا چکاہے لیکن رولز آف پروسیچر کو پورا کرنے کے لیے وقت لگتا ہے، تمام محکموں سے تجاویزات مانگ لی ہیں۔
انہوں نے کہا چھوٹوں صوبوں کی حق تلفی کر کے وفاق کو کمزور کیا جا رہا ہے،سی پیک سے لے کر این ایف سی ایوارڈ تک چھوٹے صوبوں کے تحفظات کو دور کیا جانا چاہیے۔