اسلام آباد : سندھ حکومت نے سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ پر کرانے کے ریفرنس کی مخالفت کردی اور کہا سپریم کورٹ صدارتی ریفرنس پر رائے دینے سے انکار کرے۔
تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت کی جانب سے سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ پر کرانے کے صدارتی ریفرنس سے متعلق سپریم کورٹ میں جواب جمع کرادیا گیا، جواب میں کہا گیا ہے کہ دارتی ریفرنس سیاسی مصلحت پر دائر کیا گیا ، صدر مملکت کی جانب سے ریفرنس میں کوئی قانونی سوال نہیں اٹھایا گیا۔
سندھ حکومت نے استدعا کی سپریم کورٹ صدارتی ریفرنس پر رائے دینے سے انکار کرے، سینیٹ کا الیکشن آ ئین کے تحت ہوتا ہے ،الیکشن ایکٹ2017 میں صرف سینیٹ الیکشن کا طریقہ وضع کیا گیا۔
جواب میں کہا گیا ہے کہ سینیٹ الیکشن ہمیشہ سے آئین کی دفعہ 226 کے تحت ہوتا ہے اور آئین کے تحت سینیٹ الیکشن خفیہ بیلٹ کے ذریعے ہھی ہوسکتا ہے۔
یاد رہے حکومت نے 23 دسمبر کو صدر مملکت کی جانب سے منظوری کے بعد آرٹیکل186کےتحت سپریم کورٹ میں ریفرنس دائر کیا تھا، ریفرنس اٹارنی جنرل کی جانب سے سپریم کورٹ میں دائر کیاگیا تھا، جس میں بغیر الیکشن ایکٹ 2017کےسیکشن 122 سکس میں ترمیم پر رائے مانگی گئی تھی۔
ریفرنس میں حکومت نے موقف اپنایا تھا کہ خفیہ بیلٹ انتخاب صدر، اسپیکر، چیئرمین وڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے لیے ہوتا ہے، سینیٹ الیکشن خفیہ بیلٹ سے ہوگا یا اوپن بیلٹ ؟یہ عوامی مفاد کا سوال ہے۔
خیال رہے پندرہ دسمبر کو وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت ہونے والے کابینہ اجلاس میں وفاقی حکومت نے سینیٹ انتخابات کیلئےسپریم کورٹ سے رجوع کرنےکا فیصلہ کیا تھا۔