سکھر : دریائے سندھ میں پانی کی قلت کا مسئلہ انتہائی سنگین ہوگیا، سکھر میں گندم سمیت مختلف فصلیں اگانے میں کاشت کاروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
تفصیلات کے مطابق دریائے سندھ میں پانی کی قلت میں خطرناک حد تک اضافہ ہوگیا ہے ،پانی کی یہ قلت ربیع کے موسم میں مزید بڑھ جائے گی جس کے باعث گندم سمیت کئی فصلیں اگانے کے لیے کاشت کاروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا.
موجودہ دنوں میں پانی کی قلت کا سبب بالائی علاقوں میں بارشیں نہ ہونا اور برف کا نہ پگھلنا ہے، زراعت کے لیے پانی کی فراہمی متاثر ہونے کے بعد سندھ کے مختلف علاقوں جامشورو، ٹھٹھہ، بدین، ٹنڈوالہیار حیدرآباد، اور ٹنڈو محمد خان کی فصلیں متاثر ہونے کا خدشہ ہے.
پانی کی اہمیت کو سمجھنا ہمارے لئیے انتہائی ضروری ہے ،بڑے ڈیم نہ ہونے سے ہر سال پانی ضائع ہوجاتا ہے جس پورے ملک کو انتہائی نقصان اٹھانا پڑرہا ہے۔
مزید پڑھیں: دریائے سندھ کے کنارے وسیع پیمانے پر شجر کاری مہم
دریائے سندھ صوبہ پنجاب سے گذرتا ہوا مٹھن کوٹ کے مقام پر صوبہ سندھ میں داخل ہوتا ہے، یہاں سے ٹھٹھہ تک دریائے سندھ کے چوڑائی بہت زیادہ اور گہرائی کم اور بہاؤ میں سستی آجاتی ہے۔ یہ ٹھٹھہ کے مقام پر بحیرہ عرب میں داخل ہوجاتا ہے۔