کراچی : حکومت سندھ نے آئندہ مالی سال کے لیے خسارےوالابجٹ تیار کرلیا ،وزیر اعلیٰ سندھ آج شام 4 بجے نئے مالی سال کا بجٹ سندھ اسمبلی میں پیش کریں گے۔
تفصیلات کے مطابق حکومت سندھ نے آئندہ مالی سال کے لیے خسارےوالابجٹ تیار کرلیا ، بجٹ کا مجموعی حجم 14کھرب روپے سے زائد ہے جبکہ بجٹ میں مجموعی ترقیاتی اخراجات کا تخمینہ 330ارب روپے اور مجموعی غیرترقیاتی اخراجات کاتخمینہ تقریباً 11کھرب20 ارب روپے ہے۔
وزیر اعلیٰ سندھ آج سندھ کابینہ سے نئے مالی سال کے بجٹ کی منظوری لیں گے اور شام 4بجےنئےمالی سال کابجٹ سندھ اسمبلی میں پیش کریں گے ، بجٹ کامجموعی حجم ساڑھے 14کھرب روپے ہے جبکہ بجٹ خسارہ 20 ارب روپےسےبھی زیادہ ہوسکتا ہے۔
این ایف سی ایوارڈز کے تحت ملنے والےفنڈزکاتخمینہ 870 سے880ارب روپے اور صوبائی محصولات و وسائل سے ہونے والی آمدنی کا تخمینہ 350 ارب روپےہے جبکہ وفاقی حکومت سے حکومت سندھ کے زیر انتظام چلنے والے منصوبوں کے لیے وفاق سے تقریباً سوا پانچ ارب روپے ملنے کا تخمینہ ہے۔
بیرونی امداد سے چلنے والے منصوبوں کے لیے عالمی مالیاتی اداروں سے ملنے والے قرضوں اور امداد کا تخمینہ 70 ارب روپے سے زائد ہے ، اس سرمایہ جاتی آمدنی کا تخمینہ 25سے35 ارب روپے لگایا گیا ہے۔
رواں مالی سال کے دوران اخراجات سے بچ جانے والےفنڈز ،پبلک اکاوٴنٹس وغیرہ سےتقریباً 75ارب کےفنڈزحاصل کرکے خسارے کی رقم کوکم کیا جائے گا جبکہ صوبے کے سالانہ ترقیاتی پروگرام اے ڈی پی کے فنڈز کا تخمینہ تقریباً 222 ارب روپے اور ضلعی اے ڈی پی کا تخمینہ تقریباً 30 ارب روپے ہے۔
بیرونی امداد اور وفاقی فنڈنگ سے چلنے والے ترقیاتی منصوبوں کے اخراجات کا تخمینہ تقریباً 77 ارب روپے ہے جبکہ بجٹ میں غیر ترقیاتی اخراجات کا تخمینہ 11کھرب 20 ارب روپے لگایا گیا ہے، جن میں تقریباً 40 ارب روپے غیر ترقیاتی ہیں
سرمایہ جاتی اخراجات اور تقریباً 10 کھرب 80 ارب روپے غیر ترقیاتی محصولاتی اخراجات کا تخمینہ لگایا گیا ہے ، جن میں ملازمین کی تنخواہوں، الاوٴنس، ایم اینڈ آر گاڑیوں ، تیل سمیت دیگر تمام اخراجات شامل ہیں۔