منگل, دسمبر 3, 2024
اشتہار

سندھ سالڈ ویسٹ چند مخصوص مقامات سے کچرا اٹھا رہا ہے، آڈٹ رپورٹ میں کئی انکشافات

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی: سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ خطیر اخراجات کی مدد سے کراچی میں محض چند مخصوص مقامات سے کچرا اٹھا رہا ہے، جاری آڈٹ رپورٹ میں اس سلسلے میں کئی انکشافات کیے گئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق آڈیٹر جنرل نے ایس ایس ڈبلیو ایم بی کے حوالے سے ایک امپیکٹ آڈٹ رپورٹ جاری کی ہے، آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے کراچی کے کورنگی اور وسطی اضلاع کے حوالے سے یہ امپیکٹ آڈٹ کیا ہے۔

آڈٹ رپورٹ کے مطابق سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ گھر گھر سے کچرا اٹھانے کے اسکوپ کو پورا نہیں کر سکا، بورڈ صرف چند مقررہ مقامات سے ہی ان اضلاع میں کچرا اٹھا رہا ہے، اور خطیر اخراجات کے باوجود گھر گھر سے کچرا اٹھانے کی ذمہ داری پوری نہیں کی گئی۔

- Advertisement -

ناقص کارکردگی کو دیکھتے ہوئے رپورٹ میں کچرا اٹھانے کے اخراجات میں کمی لانے کی سفارش کی گئی ہے، رپورٹ میں تجویز دی گئی ہے کہ سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ ہر گھر سے کچرا اٹھانے کو یقینی بنائے۔

کورنگی میں یومیہ 1575 اور وسطی میں 1920 ٹن سے زائد کچرا پیدا ہوتا ہے، سال 2022 میں سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ نے کورنگی وسطی اضلاع میں آپریشن شروع کیا، اور ڈی ایم سیز کے مقابلے میں کچرا اٹھانے میں بہتری آئی، ڈی ایم سی دور میں کورنگی سے 573 ٹن اور وسطی سے 925 ٹن اٹھایا جاتا تھا، اور سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کورنگی اور وسطی اضلاع سے 1600 ٹن سے زائد کچرا اٹھا رہا ہے۔

آڈٹ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ غیر قانونی کچرا کنڈیاں بیماریوں کے پھیلاؤ کا بھی سبب ہیں، ان کچرا کنڈیوں کا خاتمہ نہ ہونا سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کی کارکردگی پر سوال ہے۔

امپیکٹ آڈٹ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کی کورنگی میں فی ٹن کچرا اٹھانے پر لاگت 4122 روپے ہے، ضلع وسطی میں بورڈ 4357 روپے فی ٹن خرچ کر رہی ہے، ڈی ایم سیز کے مقابلے میں سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کی فی ٹن لاگت 300 فی صد زائد ہے۔

Comments

اہم ترین

مزید خبریں