اسلام آباد: سندھ طاس معاہدے پر بھارتی کی خلاف ورزی کے بیان پر سینیٹ کے اجلاس میں رکن شیری رحمان نے توجہ دلاؤ نوٹس پیش کردیا جس کے بعد سندھ طاس معاہدے کی پالیسی سازی کا معاملہ پانی و بجلی کمیٹی کو ارسال کردیا گیا۔
سندھ طاس معاہدہ ختم کرنے کا کوئی قانونی جوازنہیں، رضا ربانی
نوٹس پر بات کرتے ہوئے سینیٹ کے چیئرمین رضا ربانی نے کہا کہ بھارت کے پاس سندھ طاس معاہدے کو ختم کرنے کا کوئی قانونی جواز نہیں،معاہدے کی یک طرفہ معطلی عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے،بھارت اگر معاہدے پر نظرثانی کرنا چاہتا ہے تو پاکستان بھی سوچے۔
انہوں نے کہاکہ بھارتی فلموں کی پاکستان میں نمائش، فری ٹریڈ پالیسی اور بھارت کی سارک ممبر شپ سے متعلق پالیسی پر بھی نظر ثانی کی جائے، قائمہ کمیٹی سندھ طاس معاہدے کی پالیسی گائیڈ لائنز سے متعلق 3 اکتوبر تک رپورٹ پیش کرے، جارحیت کا جواب جارحیت سے دیا جائے۔
پاکستان کا پانی بند ہونے کا عمل جنگ کے مترادف ہوگا،سینیٹراعتزاز احسن
پیپلز پارٹی کے سینیٹراعتزاز احسن نے کہا کہ اگر بھارت پاکستان کا پانی بند کرتا ہے تو جنگ کے مترادف ہوگا،بھارت ہمارا پانی بند کرے تو کیا ہم اس کی فلمیں بند کریں گے؟؟ انہوں نے کہا کہ بھارت کو واضح پیغام دیا جائے کہ ایسا نہیں ہو سکتا کہ بھارت جب چاہے پانی بند کرے یا چھوڑ دے۔
یہ پڑھیں: بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا سندھ طاس معاہدے پر نظر ثانی کیلئے اجلاس طلب
اسی سے متعلق:اسلام آباد : سندھ طاس معاہدہ،پاکستان کا عالمی ثالثی عدالت سے رجوع کرنے کافیصلہ