کراچی : پاکستان کے نامور گلوکار علی ظفر کے وکیل نے انکشاف کیا ہے کہ ان کے موکل کی جان کو خطرہ ہے علی ظفر کو کیس واپس لینے کیلئے دھمکیاں دی جارہی ہیں۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے گلوکار کے وکیل محمد عمر طارق گل نے بتایا کہ علی ظفر، میشا شفیع اور لینا غنی ایک ہی کالج میں پڑھتے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ میشا نے ہی لینا کا کیریئر متعارف کرایا، اور جب علی ظفر پر الزام لگا تو لینا اپنی دست میشا کی حمایت میں سامنے آگئیں۔
گلوکار علی ظفر کی جان کو خطرہ ہے، وکیل علی ظفر— علی ظفر کو کیس واپس لینے کیلئے دھمکیاں دی جارہی ہیں، وکیل — جن کی علی ظفر کیساتھ تصاویر تھیں، انہیں فون کیا گیا، وکیل#ARYNews pic.twitter.com/BNNcwAP35i
— ARY News (@ARYNEWSOFFICIAL) January 14, 2021
وکیل محمد عمر طارق گل نے بتایا کہ علی ظفر سے کہا گیا کہ سرندڑ نہیں کیا تو مزید خواتین بھی الزامات لگائیں گی۔ اس کے علاوہ ان کی ایک تصویر میں جو لوگ نظر آرہے ہیں انہیں بھی مختلف باتیں کہی گئیں۔
وکیل علی ظفر کا کہنا تھا کہ اب بھی علی ظفر کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دی گئیں اور ان پر ایف آئی آر واپس لینے کیلئے دباو ڈالا جارہا ہے۔
ایف آئی اے نے میشا شفیع کیس میں ان کی دوست لینا غنی کو قصور وار قرار دیتے ہوئے اس کی رپورٹ عدالت میں جمع کرادی ہے۔
واضح رہے کہ فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) نے گلوکار علی ظفر کے خلاف سوشل میڈیا پر مہم چلانے کے مقدمے میں گلوکارہ میشا شفیع اور اداکارہ عفت عمر سمیت آٹھ افراد کو قصوروار ٹھہرایا تھا۔
مزید پڑھیں : علی ظفر کی کردار کشی، میشا شفیع، عفت عمر سمیت 8 ملزمان کو نوٹس جاری
گزشتہ روز ایف آئی اے نے گلوکار علی ظفر کے خلاف سوشل میڈیا مہم چلانے کے مقدمے کی تحقیقات مکمل کرتے ہوئے میشا شفیع، عفت عمر اور دیگر کے خلاف چالان عدالت میں جمع کرا دیا جس میں آٹھ ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے۔