تازہ ترین

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

نیا کپتان کون؟ سفارشات چیئرمین پی سی بی کو ارسال

پاکستان کرکٹ ٹیم کا وائٹ بال میں نیا کپتان...

ٹیپ ریکارڈر نے اصلیت ظاہر کردی، گریمی ایوارڈ یافتہ گلوکار جعلی نکلے!

1980 میں پاپ میوزک کے شائقین کے سامنے ملی وینلی سے متعارف ہوئے۔

یہ جرمنی کے دو آرٹسٹوں Rob Pilatus اور Fab Morvan کا میوزیکل بینڈ تھا۔ قسمت کی دیوی ان پر ایسی مہربان ہوئی کہ دیکھتے ہی دیکھتے شہرت اور مقبولیت کی بلندیوں کو چھونے لگے۔ انھوں نے اس زمانے میں صرف پاپ میوزک کے شیدا نوجوانوں کو ہی نہیں بلکہ موسیقی اور گائیکی کے اہم ناقدین کو بھی اپنی جانب متوجہ کر لیا۔
1988 میں جب گریمی ایوارڈ کا مرحلہ آیا تو نئے آرٹسٹ کے زمرے میں اس میوزک بینڈ کو بھی شامل کیا گیا اور یہ گریمی ایوارڈ لے اڑا۔ یہ ان دونوں آرٹسٹوں کی بڑی اور اہم کام یابی تھی۔ یوں ان کی شہرت دور دور تک پھیل گئی اور مداحوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوتا چلا گیا۔

یہ دونوں جب اسٹیج پر آتے تو پرستاروں کی جانب سے داد و تحسین کا وہ شور اٹھتا کہ کان پڑی آواز سنائی نہ دیتی۔ یہ آرٹسٹ شائقین کی فرمائشیں پوری کرتے کرتے تھک جاتے اور بڑی مشکل سے ان کی واپسی ہوتی۔

ایک روز عجیب بات ہوئی۔ یہ شہرت، مقبولیت، عزت اور مقام سب برباد ہو گیا!

ہوا کچھ یوں کہ انگلینڈ کے ایک لائیو شو میں یہ دونوں آرٹسٹ اسٹیج پر نہایت پُرجوش انداز میں اپنا آئٹم پرفارم کررہے۔ حاضرین کا جوش بھی دیدنی تھا، مگر اچانک ہی ٹیپ ریکارڈ نے ان نام نہاد پاپ سنگرز کا ساتھ چھوڑ دیا۔ آڈیو ٹیپ پھنس گئی تھی جب کہ وہ لائیو شو تھا!

اس روز شائقین جب کی سماعتوں سے گیت کا ایک ہی بول بار بار ٹکرایا تو معلوم ہوا کہ ان کے پسندیدہ آرٹسٹ فقط اپنے ہونٹوں کو جنبش دے رہے تھے اور یقیناً کہیں کوئی ٹیپ چل رہا تھا۔ ریکارڈر میں موجود ٹیپ، گیت کے اسی بول Girl, you know it’s true پر اٹکا ہوا تھا۔ ان دونوں پاپ سنگرز نے حالات کی نزاکت کو بھانپ کر وہاں سے فرار ہونے کا فیصلہ کیا اور اسٹیج سے اتر کر باہر کی طرف دوڑ لگا دی۔

بعد میں اس واقعے کا خوب چرچا ہوا اور اخبارات کے مطابق دونوں نوجوان شائقین کو دھوکا دیتے رہے اور اپنے ٹیپ ریکارڈز کی بدولت خوب دولت کمائی۔ وہ نہایت چالاکی اور مہارت سے کسی مقامی گلوکار کی آواز پر صرف پرفارمنس دیتے تھے۔ اگر اس روز آڈیو ٹیپ نہ پھنستی تو یہ سلسلہ جانے کب تک جاری رہتا۔ بعد میں ان دونوں کے خلاف دھوکا دہی اور جعل سازی کا مقدمہ درج کیا گیا۔

Comments

- Advertisement -