تازہ ترین

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

نیا کپتان کون؟ سفارشات چیئرمین پی سی بی کو ارسال

پاکستان کرکٹ ٹیم کا وائٹ بال میں نیا کپتان...

وفاقی حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی اجازت دے دی

وفاقی حکومت نے برآمد کنندگان کو آٹا برآمد کرنے...

وزیراعظم شہباز شریف آج چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی سے اہم ملاقات کریں گے

اسلام آباد : وزیراعظم شہبازشریف اور چیف جسٹس سپریم...

’’صاحب میری شادی نہیں ہورہی، کرادیں‘‘ کھلی کچہری میں انوکھی فریاد

بھارت میں کھلی کچہری میں شہری نے فریاد کی کہ اس کی شادی نہیں ہورہی شادی کرائی جائے جس پر کلکٹر کی بھی ہنسی چھوٹ گئی۔ 

دنیا کے بیشتر ممالک میں عوامی مسائل کے حل کے لیے کھلی کچہری، جنتا دربار، پبلک میٹنگز کے نام پر بیٹھک کی جاتی ہیں جہاں عوام حکام کو اپنے درپیش مسائل سے آگاہ کرتے ہیں بھارت میں بھی ایسی ہی ایک بیٹھک میں شہری نے اپنا ایک ایسا مسئلہ بیان کیا جس کو سن کر نہ صرف کلکٹر بلکہ وہاں موجود سب لوگوں کے قہقہے بلند ہوگئے۔

قصہ ہے بھارت کے علاقے چھتیس گڑھ کا، جہاں تمام اضلاع میں کلکٹر کو عوامی مسائل کے حل کے لیے ہفتے میں ایک دن جنتا دربار (جس کو ہم مقامی زبان میں کھلی کچہری کہتے ہیں) لگانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

اسی ہدایت پرعمل کرتے ہوئے ضلع دُرگ کے کلکٹر ڈاکٹر سرویشور نریندر نے عوامی مسائل کے حل کے لیے کھلی کچہری لگائی، کلکٹر وہاں تمام لوگوں کی شکایات سن رہے تھے کہ ایک شخص نے وہاں آکر ایسی انوکھی شکایت کی جو اس سے پہلے کسی بھی کھلی کچہری میں کسی اور نے نہیں کی تھی۔

 جب کلکٹر ڈاکٹر نریندر نے اس شخص سے پوچھا کہ بتاؤ کیا مسئلہ ہے تو اس نے کہا ’’کلکٹر صاحب، میری شادی نہیں ہورہی، براہ کرم میری شادی کرادیجیے‘‘ یہ سننا تھا کہ نہ صرف کلکٹر صاحب کی ہنسی نکل گئی بلکہ وہاں موجود لوگوں کے چہرے بھی گل وگلزار ہوگئے۔

انوکھے شہری نے مزید کہا کہ ’’صاحب میں طویل مدت سے شادی کی راہ دیکھ رہا ہوں لیکن شادی ہو نہیں رہی ہے‘‘۔ جس پر ڈاکٹر نریندر نے کہا کہ ٹھیک ہے تمہاری شادی کرادیتے ہیں مگر لڑکی کہاں ہے جس پر وہ شخص جذباتی ہوگیا اور اس نے کہا کہ ’’جناب آپ ہی کوئی لڑکی ڈھونڈ کر میری شادی کرادیں‘‘۔

فریادی کی بات سن کر کلکٹر کو اس پر ترس آگیا اور انہوں نے اس مسئلے کا حل یہ نکالا کہ اپنے ایک ماتحت افسر کو درخواست دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کے اجتماعی شادی منصوبہ کے تحت اس کی شادی کرانے کا انتظام کرایا جائے۔

Comments

- Advertisement -