ایران کی جانب سے اسرائیل پر حملے کے بعد برطانوی وزیراعظم سر کیئر اسٹارمر نے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ برطانیہ اسرائیل کے ساتھ کھڑا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سر کیئر اسٹارمر نے کہا کہ ایران کی خطے کو جنگ میں دھکیلنے کی کوشش قابل مذمت ہے، ایران کو ایسے حملے اور حزب اللّٰہ جیسی پراکسیز کو بند کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ برطانوی شہری فوراً وہاں سے نکل جائیں، لبنان کی صورت حال سنگین ہے۔
برطانوی وزیراعظم سر کیئر اسٹارمر نے دن میں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو سے بات کی، دونوں رہنماؤں نے مشرق وسطیٰ کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔
اس سے قبل ایران کے سپریم لیڈر آیت اللّٰہ خامنہ ای نے دہشت گرد ریاست اسرائیل کو وارننگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کی جانب سے اگلا حملہ اس سے کہیں زیادہ تکلیف دہ ثابت ہوگا۔
اسرائیل پر حملے کے بعد ایرانی سپریم لیڈر آیت اللّٰہ خامنہ ای نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے بیان میں اسرائیل کو خبردار کیا۔
ایرانی سپریم لیڈر نے کہا کہ اللّٰہ کی مدد سے مزاحمت محاذ جو ضرب صیہونی ریاست کو لگائے گا وہ اس سے کہیں زیادہ شدید اور تکلیف دہ ہوگی۔
انہوں نے سوشل میڈیا پر یہ پوسٹ عبرانی زبان میں کی ہے اور یہ پوسٹ ایران کی جانب سے اسرائیل پر بیلیسٹک میزائل برسانے کے چند ہی لمحے بعد کی گئی تھی۔
واضح رہے کہ ایران نے گزشتہ رات اسرائیل پر حملہ کیا ہے اور کئی بیلسٹک میزائل داغ دیئے ہیں، اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا کہ ایران سے اسرائیل کی جانب کم از کم 102 میزائل فائر کئے ہیں جس کے بعد مقبوضہ بیت المقدس میں سائرن بجنے لگے اور افراتفری مچ گئی۔
اسرائیلی میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ایران سے اسرائیل کی جانب کم از کم 400 میزائل فائر کیے گئے۔
ایرانی پاسداران انقلاب گارڈ کے مطابق ایرانی فضائیہ نے کئی بلیسٹک میزائلوں کے ذریعے اسرائیل پر حملہ کیا جس میں کئی اہم فوجی و سکیورٹی ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا۔
’ایرانی حملے میں موساد کا ہیڈکوارٹر نشانہ بنا‘
ایرانی پاسداران انقلاب گارڈ کا کہنا ہے کہ اسرائیل پر حملہ حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ اور حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل حسن نصراللہ کی شہادت کا بدلہ ہے۔حملوں کی تفصیلات سے متعلق بعد میں آگاہ کیا جائے گا۔