کراچی: قومی احتساب بیورو (نیب) کا کہنا ہے کہ اسپیکر سندھ آغا سراج درانی بھی جعلی اکاؤنٹس کیس میں ملوث ہیں۔
ذرائع کے مطابق جعلی اکاؤنٹس کیس میں نیا انکشاف اُس وقت سامنے آیا جب تفتیش کے دوران آغا سراج درانی بھی جعلی اکاؤنٹس سے لین دین میں ملوث نکلے۔
تفتیش کی روشنی میں نیب نے احتساب عدالت سے اسپیکر قومی اسمبلی کا راہداری ریمانڈ لینے کا فیصلہ کیا جبکہ قومی احتساب بیورو نےاسلام آبادکےڈسٹرکٹ جج سے بھی آغاسراج درانی کے پروڈکشن آرڈرحاصل کرلیے۔
مزید پڑھیں: آغا سراج درانی کیخلاف ریفرنس کی کارروائی روکنے کی استدعامسترد
نیب کے مطابق آغا سراج درانی کو31 جولائی کومجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیاجائےگا۔ نیب راولپنڈی نے ایڈیشنل ڈائریکٹر نیب کراچی کو خط بھی لکھ دیا جس میں کہا گیا ہے کہ آغاسراج درانی عدالتی ریمانڈ پر سب جیل میں قید ہیں۔
نیب ذرائع کے مطابق آغا سراج باغ ابن قاسم کی غیرقانونی الاٹمنٹ انکوائری میں شامل ہیں، اُن پر رفاعی پلاٹ کی غیرقانونی الاٹمنٹ کا بھی الزام ہے۔
واضح رہے نیب نےاسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کوبیس فروری کواسلام آبادکےہوٹل سےحراست میں لیاتھا جبکہ ان کی درخواست ضمانت سندھ ہائی کورٹ میں زیرسماعت ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نیب نے آغا سراج درانی کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کا ریفرنس دائرکردیا
خیال رہے آغا سراج درانی آمدن سے زائد اثاثوں کےالزام میں جوڈیشل ریمانڈ پر ہیں، نیب حکام نے اسپیکرسندھ اسمبلی آغا سراج درانی کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کاریفرنس دائر کیا تھا ، دائر ریفرنس میں آغاسراج سمیت بیس ملزمان کونامزدکیاگیا، ملزمان پر ایک ارب ساٹھ کروڑ روپے کی کرپشن کا الزام ہیں۔