اسلام آباد: امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق کا کہنا ہے کہ گزشتہ 30 سال سے دو کمپنیاں حکومت چلا رہی ہیں، ان لوگوں کی سیاست اپنے خاندان کیلیے ہے۔
نیوز کانفرنس میں سراج الحق نے کہا کہ پوری دنیا کو معلوم ہے کہ 8 فروری کو پاکستانی عوام کی توہین کی گئی، ملک میں فیصلے پہلے ہوتے ہیں کام بعد میں کروائے جاتے ہیں، بین الاقوامی طور پر 8 فروری کے الیکشن کو دھاندلی زدہ الیکشن قرار دیا گیا۔
سراج الحق نے کہا کہ افسوس ہے کہ پاکستان کی جگ ہنسائی ہو رہی ہے، غریب عوام کے ٹیکس سے الیکشن داغ دار کروائے گئے، اس طرح کے الیکشن سے انارکی پیدا ہوئی اور عوام کا جمہوریت سے اعتماد اٹھ گیا۔
انہوں نے کہا کہ ان کے سرپرست امریکا نے بھی الیکشن کو متنازع قرار دیا، الیکشن کے بعد امیدوار اپنا حق مانگنے عدالت جا رہے ہیں۔
(ن) لیگ اور پیپلز پارٹی کے حکومت سازی کیلیے طے فارمولا پر سراج الحق نے کہا کہ گزشتہ رات ایک حکومت قائم کی گئی اور 30 سال سے یہ دو کمپنیاں حکومت چلا رہی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی کو ماضی کی نصبت دو گنا زیادہ ووٹ عوام نے دیے، ہم اپنی جدوجہد کو جاری رکھیں گے، جماعت اسلامی کی سیاست عوام کی فلاح بہبود کیلیے ہے، ہماری جدوجہد ان سب کے خلاف ہے جو دھاندلی کے مرتکب ہیں۔
سراج الحق نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی ذمہ داری تھی وہ بتائے کس کے کہنے پر ایسا کیا؟ چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کو مراعات، تنخواہ اور سہولتیں شفاف الیکشن کروانے کے دی گئیں۔
نیوز کانفرنس میں امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے چیف الیکشن کمشنر سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا۔