لوئر دیر: امیر جماعتِ اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ ہم دینی جماعتوں کومتحد کریں گے اور 2018 کا الیکشن تمام مذہبی جماعتیں مشترکہ طور پرایک ہی پلیٹ فارم سےلڑیں گی۔
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے لوئر دیر میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکمرانوں نے اسلام اور پاکستان کا حلیہ بگاڑ دیا ہے جب کہ میں ایسا پاکستان چاہتا ہوں جہاں اقلیتیوں کو مکمل حقوق اورعام عوام کو پروٹوکول حاصل ہو۔
انہوں نے کہا کہ حکمرانوں نے اپنے لیے فیکٹریاں لگا رکھی ہیں اور کامیاب کاروبار بھی کر رہے ہیں لیکم عوام ذبوں حالی کا شکار ہیں لیکن اب ہمیں بھی فیکٹریوں اورکاروبار کی جب کہ بچوں کے لیے قلم کی ضرورت ہے۔
سراج الحق نے اسلام آباد میں سود کے خلاف دھرنا دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ سود جیسی لعنت سے چھٹکارہ حاصل کیے بغیرمعاشی ترقی اور روح کی بالیدگی حاصل کرنا ناممکن ہے یہ اللہ اور اس کے رسول محمد صلی اللہ علیہ وسلم سے اعلانِ جنگ ہے۔
انہوں نے وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’’اسحاق ڈار صاحب قرضے لینا نہیں بلکہ عوام کو خوشحال بنانا کامیابی ہے۔‘‘
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ پختونوں کی پکڑدھکڑسےملک میں نفرت پیدا ہورہی ہے دوساری جانب پختونوں کے شناختی کارڈز بلاک کیے جا رہے ہیں اور تصدیق کے باوجود جاری نہیں کیے جا رہے ہیں اگرایک ماہ میں بلاک کیے گئے شناختی کارڈز جاری نہیں کیے گئے تو نادرا دفاترکا گھیراؤ کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ پانامالیکس پرسپریم کورٹ کا فیصلہ کرپشن کےخلاف آئے گا کیوں کہ کرپشن کی وجہ سےپاکستان کا بچہ بچہ مقروض ہے اورکرپشن کی ہی وجہ سے پی آئی اے، ریلوے اور واپڈا جیسے بڑے ادارے خسارے میں جا رہے ہیں۔
اس موقع پر امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ مالا کنڈ کو بھی سی پیک کا حصہ بنایا جائے اور اسے پاک چین اقتصادی راہداری میں بہ طور متبادل روٹ شامل کرنے کی منظوری دی جائے۔