لاہور: امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی نے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو ووٹ اوپر والوں کے کہنے پر دئیے تھے، ضمیر خرید کر بننے والے چیئرمین سینیٹ کو کیسے تسلیم کریں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی کے مرکز منصورہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، سراج الحق نے انکشاف کیا کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے جب چیئرمین سینیٹ کی حمایت کے لیے ووٹ مانگا تو اس وقت وہ خود صادق سنجرانی کا نام تک نہیں جانتے تھے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ صادق سنجرانی کے چیئرمین سینیٹ بننے کے بعد پی ٹی آئی والوں نے بتایا کہ سنجرانی کو جتوانے کے لیے اوپر والوں نے کہا تھا، ضمیر خرید کر بننے والے چیئرمین سینیٹ کی بات کوئی نہیں مانے گا، سینیٹ کے اندر بیٹھے لوگ ایک دوسرے سے آنکھیں نہیں ملا سکتے۔
سراج الحق نے کہا کہ وفاداریاں تبدیل کرنے والے کسی بھی واشنگ مشین سے نہیں دھل سکتے جبکہ لاہور میٹرول کی نقل کرتے ہوئے پشاور شہر برباد کردیا گیا، شہر کی خوبصورتی دیکھنی تھی تو چیف جسٹس دو سال پہلے وہاں جاتے پشاور منفرد نظر آتا۔
انہوں نے کہا کہ وی آئی پیز سے پولیس گارڈز واپس لینے کے چیف جسٹس ثاقب نثار کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں اور اس فیصلے کو سراہتے ہیں۔
سراج الحق کے لہجے میں ن لیگ بول رہی ہے، فواد چوہدری کا ردعمل
دوسری جانب پی ٹی آئی کے ترجمان فواد چوہدری نے کہا ہے کہ سراج الحق ن لیگ کے اتحادی ہیں ان لیے ان کے لہجے میں ن لیگ بول رہی ہے، سراج الحق کا بیان جھوٹ کے سوا کچھ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ سراج الحق کی غلط بیانیوں نے جماعت اسلامی کا بیڑہ غرق کردیا ہے، جماعت اسلامی آزاد کشمیر میں ن لیگ اور کے پی میں پی ٹی آئی کی اتحادی ہے جبکہ پنجاب میں ان کا ناظم شیر کے نشان پر جیتا تھا۔