کراچی : امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ عبدالستار ایدھی کی موت نے ثابت کردیا کہ جو لوگ عوام کے دلوں میں زندہ ہوں وہ کبھی مرتے نہیں ہیں۔
تفصیلات کے مطابق امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے میٹھا در سینٹر میں فیصل ایدھی سے تعزیت کی اور عبدالستار ایدھی کی مغفرت ، درجات کی بلندی کے لیے قرآن و فاتحہ خوانی کی گئی۔
اس موقع پر سراج الحق نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’حکومت کو چاہیے کہ عبد الستار ایدھی صاحب کی زندگی کو عملی نمونہ بنائے، ایدھی صاحب نےعوام کا پیسہ عوام پر خرچ کیا جبکہ پاکستان کا حکمراں طبقہ عوام کا پیسہ اکٹھا کر کے بیرون ملک لے جاتے ہیں‘‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ’’ کراچی متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والے افراد کا شہر ہے، یہاں ایماندار افراد کو قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے، یہی وجہ ہے کہ کراچی کے عوام نے عبدالستار ایدھی کو اُن کی فاؤنڈیشن کے لیے دل کھول کر امداد دی‘‘۔
سراج الحق نے کہا کہ ’’پاکستان میں وسائل کی کمی نہیں ہے بلکہ غیر منصانہ تقسیم کی وجہ سے مسائل کا انبار پیدا ہورہا ہے،پاکستان کے اٹھانوے فیصد وسائل پر مراعاتی یافتہ طبقے نے قبضہ کیا ہوا ہے ، اسی وجہ سے سرکاری اداروں میں آسانی سے کرپشن کا سلسلہ جاری ہے جس کے باعث عوام کو اب ان اداروں پر بھروسہ نہیں رہا‘‘۔
امیر جماعت اسلامی نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ عبدالستار ایدھی کے نام پر یونیورسٹی قائم کی جائے جہاں خدمت خلق کا جذبہ رکھنے والوں کو داخلہ دیا جائے۔
بعد ازاں جماعت اسلامی کے سربراہ نے شہید قوال امجد صابری کے اہل خانہ سے ملاقات کر کے تعزیت کی اور اُن کی درجات کی بلندی کے لیے دعائے مغفرت بھی کی۔