لاہور: امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق کا کہنا ہے کہ جو اراکین پارلیمنٹ کو جعلی سمجھتے ہیں وہ اپنی رکنیت چھوڑ دیں اور الیکشن پر تحفظات رکھنے والے ہماری احتجاجی تحریک میں شامل ہو جائیں۔
سراج الحق نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ جماعت اسلامی 10 فروری سے مینڈیٹ کی ڈکیتی پر سراپا احتجاج ہے، جماعت اسلامی دھاندلی کے خلاف بڑی تحریک کا اعلان کر چکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ دھاندلی زدہ الیکشن کے خلاف پوری قوم کو ایک پیج پر لے کر آئیں گے، کیا الیکشن چوری کرنے کے بعد میثاق معیشت اور میثاق مفاہمت ہو سکتا ہے؟
گزشتہ روز ایک تقریب سے خطاب میں سراج الحق نے کہا تھا کہ دھاندلی کر کے ہمیں ایوان سے باہر نکالا گیا، یہ جعلی حکومت زیادہ دیر نہیں چلے گی۔
سراج الحق نے کہا تھا کہ 2024 کے الیکشن کو 25 کروڑ عوام نے حکومت بننے سے پہلے ہی مسترد کر دیا۔ انہوں نے مطالبہ کیا تھا کہ الیکشن میں قوم نے جس پر اعتماد کیا اس کا حق دیا جائے۔
انہوں نے کہا تھا کہ پہلے ووٹ چرائے جاتے تھے اور اب فارم چرائے جاتے ہیں، فارم 45 پر تمام پولنگ ایجنٹ کے دستخط ہیں لیکن اس کے باوجود فارم 45 رکھنے والے سڑکوں اور عدالتوں میں کھڑے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ فارم 45 ہمارے پاس ہے اور فارم 47 والوں نے حلف بھی اٹھا لیا، جعلی کاروبار کرنے والوں کو تاریخ معاف نہیں کرے گی، ملک میں ایسا انقلاب آئے گا جس میں آپ کو حق ملے گا۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ مزدور کیلیے بچوں کو دو وقت کا کھانا کھلانا مشکل ہوگیا ہے، مزدوروں کا کوئی حقیقی نمائندہ اسمبلی میں نہیں گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ادارے لوٹنے والوں کا احتساب ہونا چاہیے، مزدوروں نے نجکاری اور ٹھیکے داری نظام کو مسترد کر دیا ہے، مزدور کیلیے رہائش، علاج اور بچوں کی تعلیم کا نظام بنایا جائے۔