ممبئی: ہندوستانی فلموں کی لازوال اداکارہ اور حسن کی ملکہ مدھو بالا کی بڑی بہن کو نیوزی لینڈ سے ممبئی تک کسمپرسی کی حالت میں تنہا سفر کرنا پڑا، جس پر ان کی بیٹی نے شدید احتجاج کیا، اور وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن کو خط لکھ دیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ماضی کی سپر اسٹار مدھو بالا کی بڑی بہن 96 سالہ کنیز بلسارا کو نیوزی لینڈ میں ان کی بہو نے گھر سے نکالا، اور وہ 29 جنوری کو بغیر کسی مدد اور پیسوں کے آکلینڈ سے ممبئی پہنچیں، ان کی بیٹی پرویز سومجی کا کہنا ہے کہ ان کی والدہ سترہ اٹھارہ سال قبل نیوزی لینڈ اپنے بیٹے اور بہو کے پاس رہنے گئی تھیں، لیکن ان کی بہو کا رویہ ان کے ساتھ ٹھیک نہیں تھا۔
کنیز بلسارا جب ممبئی ایئرپورٹ پہنچیں تو ان کی حالت زار دیکھ کر ان کی بیٹی پرویز نے جیسنڈا آرڈرن کو خط لکھنے کا فیصلہ کیا، انھوں نے خط لکھنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ یہ سچ ہے میں نے اس سلسلے میں نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم کو ایک خط لکھا ہے لیکن میں اس کی وضاحت نہیں کرنا چاہتی۔
پرویز نے جیسنڈا آرڈرن کو لکھے گئے خط میں نیوزی لینڈ میں والدہ کے ساتھ غیر انسانی رویے کی تفصیلات بتائی ہیں۔
پرویز کے مطابق انھوں نے اپنی بھابھی ثمینہ سے فون پر والدہ کے فنڈز سے متعلق استفسار بھی کیا لیکن انھوں نے لاعلمی کا اظہار کیا، پرویز کے مطابق بھابھی نے ان کی والدہ کے پیسے اور زیورات قبضہ کر لیے ہیں۔
پرویز نے والدہ کو گھر سے نکالنے والی بہو اور ایئر پورٹ انتظامیہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آخر کس طرح ایئر پورٹ انتظامیہ کووِڈ کے دنوں میں کسی بزرگ خاتون کو بغیر کسی کو ساتھ لائے فلائٹ میں بٹھانے پر رضامند ہوگئی۔
یاد رہے کہ ماضی کی سپر اسٹار مدھو بالا کا اصل نام ممتاز جہاں بیگم دہلوی تھا، اور وہ 11 بہن بھائیوں میں پانچویں نمبر پر تھیں، انھیں 36 سال کی عمر میں 1969 میں دل کا جان لیوا دورہ پڑا تھا۔