کراچی: ملک بھر میں جگہ جگہ سانحہ مچھ کے پس منظر میں مظاہرین کے دھرنوں کے باعث راستے بند ہو گئے ہیں، شہر قائد میں بھی راستوں کی بندش کے باعث دیگر مسائل سمیت شہر میں دودھ کے بحران کا بھی خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق آج نائب صدر ڈیری فارمرز اشرف گجر نے اپنے ایک بیان میں خبر دار کیا ہے کہ آج صبح بھی مختلف علاقوں میں دودھ سپلائی نہ ہو سکا، راستے بند ہونے سے شام کو دودھ کی سپلائی ممکن نہیں۔
ڈیری فارمرز ایسوسی ایشن کے مطابق جانوروں کے چارے اور خوراک کے ٹرک نہیں پہنچ سکے ہیں، اندرون سندھ سے آنے والے چارے کے ٹرک قومی شاہراہوں پر کھڑے ہیں۔
اشرف گجر کا کہنا تھا کہ کراچی کے علاقوں سرجانی، میمن گوٹھ، ناگوری سوسائٹی میں باڑوں میں جانوروں کی خوراک کی قلت ہو گئی ہے، اگر سپلائی کے لیے راستہ نہ ملا تو ہزاروں لیٹر دودھ خراب ہو کر ضائع ہو جائے گا۔
کراچی میں راستوں کی بندش سے ایکسپورٹ معطل، کنٹینرز روک دیے گئے
واضح رہے کہ کراچی کے مختلف مقامات پر راستوں کی بندش سے کینو کی ایکسپورٹ بھی معطل ہو گئی ہے، 400 سے زائد کنٹینرز کراچی اور سندھ کے داخلی راستوں پر رک چکے ہیں، اس سلسلے میں کینو ایکسپورٹرز کا کہنا تھا کہ کنٹینرز اگر بندرگاہ تک نہ پہنچے تو برآمد کنندگان کو نقصان ہوگا۔
کینو ایکسپورٹرز کے مطابق 400 کنٹینرز میں 46 لاکھ ڈالر سے زائد مالیت کا کینو موجود ہے، سڑکوں پر کھڑے سیکڑوں کنٹینرز کا مال خراب ہونے کا خدشہ ہے، کنٹینرز، جہازوں کی قلت سے کینو شپمنٹ 4 گنا زائد فریٹ پر ایکسپورٹ ہو رہی ہے۔
کینو ایکسپورٹرز نے وفاقی حکومت سے اپیل کی ہے کہ اس مسئلے کا فی الفور حل نکالا جائے۔