واشنگٹن: وائٹ ہاؤس نے ڈونلڈ ٹرمپ کی سچویشن روم کی تازہ ترین تصاویر جاری کر دیں۔
ان تصاویر میں صدر ٹرمپ کو ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے کے دوران سچویشن روم میں بیھٹے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے، جہاں انھوں نے اپنی ٹیم کے ساتھ آپریشن کا براہ راست معائنہ کیا۔
ان تصاویر میں ٹرمپ کو ان کی ٹیم کے سینئر ممبران کے ساتھ دکھایا گیا ہے، بشمول نائب صدر جے ڈی وینس، سیکریٹری آف اسٹیٹ مارکو روبیو، وائٹ ہاؤس کے چیف آف اسٹاف سوسی وائلز اور وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ۔
ٹرمپ کی ٹیم سچویشن روم کے مرکزی کانفرنس روم میں لکڑی کی ایک بڑی میز کے ارد گرد جمع ہیں، جسے ’’JFK روم‘‘ کے نام سے جانا جاتا ہے، جب یہ روم بنایا گیا تھا تب اس وقت جان ایف کینیڈی امریکا کے صدر تھے، جن کے نام سے اسے موسوم کیا گیا۔
واضح رہے کہ پینٹاگون میں امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگسیتھ نے امریکی جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل ڈین کین کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا نے ایران کے جوہری عزائم خاک میں ملا دیے ہیں، امریکا نے آپریشن میں صرف ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے کیے، کسی ایرانی فوجی یا شہری کو نشانہ نہیں بنایا۔
ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں
جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل ڈین کین نے کہا ’آپریشن مڈنائٹ ہیمر‘ ایران میں رجیم چینج کے لیے نہیں تھا، بلکہ ایران کے خطرات کم کرنے کے لیے کیا گیا، آپریشن میں تمام تکنیکی اداروں کی مدد حاصل تھی، اور یہ امریکی تاریخ میں سب سے بڑی بی 2 اسٹرائیک تھی، جس میں 14 بنکر بسٹر بموں کے علاوہ آبدوزوں سے 2 درجن سے زائد ٹام ہاک میزائل اہداف پرداغے گئے۔