تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

کراچی کے ساحلوں پر دنیا کی نایاب ترین 6 وہیل مچھلیاں

گذشتہ ایک ہفتے کے دوران کراچی کے مختلف ساحلوں پر چھ وہیل مچھلیاں دیکھی گئی ہیں جن کا تعلق دنیا کی ان نایاب نسل کی وہیل مچھلیوں میں ہوتا ہے جن کی دنیا بھر میں تعداد بہت کم رہ گئی ہے۔

بحیرہ عرب کی ان وہیل مچھلیوں کو ’’عربین سی ہمبیک ویل‘‘ کہا جاتا ہے جو یمن، اومان، ایران اور بھارت سے سفر کرکے کراچی پہنچی ہیں‌۔ پاکستان میں اس قسم کی ویل مچھلیاں پہلی بار دیکھنے میں آئی ہیں۔

کراچی کے ساحل سے 14 کلومیٹر دور سب سے پہلے ایک کشتی کے مالک اسلام بادشاہ نے یہ مچھلی دیکھی بعد ازاں تربیت یافتہ ماہی گیروں نے مچھلیوں کی ویڈیوز اور تصاویر بنائیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ دنیا بھرکی سمندری حدود میں اس قسم کی صرف82 وہیل مچھلیاں دیکھی گئی ہیں۔

ڈبلیو ڈبلیو ایف سے وابستہ ماہر محمد معظم کا کہنا ہے کہ مقامی ماہی گیروں کا احسان ہے کہ انہوں نے پاکستانی سمندر میں آنے والی نایاب مچھلیوں کی ریکارڈنگ کی اور ان کی نقل و حرکت کو محفوظ کیا نہ صرف اتنا بلکہ تربیت یافتہ ماہی گیروں کی وجہ سے نایاب نسل کی مچھلیاں ماہی گیروں کے شکار کا نشانہ نہ بن سکیں۔

کراچی کے ساحلوں کے قریب وہیل مچھلیوں کی آمد تو کوئی نئی بات نہیں ہے کئی بار وہیل مچھلیوں کو شکار کرنے کے بعد مردہ حالت میں ساحل پر لایا گیا۔

نایاب نسل کی آبی حیات کے تحفظ کے لیے سندھ اور بلوچستان میں قوانین موجود ہیں اور ڈبلیو ڈبلیو ایف کی جانب سے سمندری ماہی گیروں کے تربیت یافتہ گروپ بھی موجود ہیں جن کے ذریعے ملنے والی اطلاعات،تصاویر اور ویڈیوز میڈیا کی زینت بنتی ہیں۔

Comments

- Advertisement -