گذشتہ ایک ہفتے کے دوران کراچی کے مختلف ساحلوں پر چھ وہیل مچھلیاں دیکھی گئی ہیں جن کا تعلق دنیا کی ان نایاب نسل کی وہیل مچھلیوں میں ہوتا ہے جن کی دنیا بھر میں تعداد بہت کم رہ گئی ہے۔
بحیرہ عرب کی ان وہیل مچھلیوں کو ’’عربین سی ہمبیک ویل‘‘ کہا جاتا ہے جو یمن، اومان، ایران اور بھارت سے سفر کرکے کراچی پہنچی ہیں۔ پاکستان میں اس قسم کی ویل مچھلیاں پہلی بار دیکھنے میں آئی ہیں۔
کراچی کے ساحل سے 14 کلومیٹر دور سب سے پہلے ایک کشتی کے مالک اسلام بادشاہ نے یہ مچھلی دیکھی بعد ازاں تربیت یافتہ ماہی گیروں نے مچھلیوں کی ویڈیوز اور تصاویر بنائیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ دنیا بھرکی سمندری حدود میں اس قسم کی صرف82 وہیل مچھلیاں دیکھی گئی ہیں۔
ڈبلیو ڈبلیو ایف سے وابستہ ماہر محمد معظم کا کہنا ہے کہ مقامی ماہی گیروں کا احسان ہے کہ انہوں نے پاکستانی سمندر میں آنے والی نایاب مچھلیوں کی ریکارڈنگ کی اور ان کی نقل و حرکت کو محفوظ کیا نہ صرف اتنا بلکہ تربیت یافتہ ماہی گیروں کی وجہ سے نایاب نسل کی مچھلیاں ماہی گیروں کے شکار کا نشانہ نہ بن سکیں۔
.@WWFPak trained fishermen recorded 6 Arabian Sea humpback whales, a rare species, from offshore waters of #Karachi pic.twitter.com/m5vW0LLnpw
— WWF-Pakistan (@WWFPak) September 22, 2016
کراچی کے ساحلوں کے قریب وہیل مچھلیوں کی آمد تو کوئی نئی بات نہیں ہے کئی بار وہیل مچھلیوں کو شکار کرنے کے بعد مردہ حالت میں ساحل پر لایا گیا۔
نایاب نسل کی آبی حیات کے تحفظ کے لیے سندھ اور بلوچستان میں قوانین موجود ہیں اور ڈبلیو ڈبلیو ایف کی جانب سے سمندری ماہی گیروں کے تربیت یافتہ گروپ بھی موجود ہیں جن کے ذریعے ملنے والی اطلاعات،تصاویر اور ویڈیوز میڈیا کی زینت بنتی ہیں۔