ابوظبی : امریکی یونیورسٹی کے ایک پروفیسر نے انکشاف کیا ہے کہ متحدہ عرب امارات کے ساٹھ فیصد افراد کمر کے درد میں مبتلا ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات کے بیشتر افراد کمر کی تکلیف میں مبتلا ہیں جس کی وجہ بھاری سامان اٹھانے کے دوران جسم کی کمزوری یا اچانک حرکت ہے۔
امریکی ریاست لاس اینجلس کی ڈیوڈ گیون یونیورسٹی کی فیکلٹی آف میڈیسن میں ہڈیو اور اعصاب کے پروفیسر ڈاکٹر یک جمی نے ایک تحقیق کے دوران انکشاف کیا ہے کہ اس دوران عضلات بھی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوتے ہیں۔
امریکی پروفیسر کا کہنا تھا کہ کمر کے نچلے حصّے میں تکلیف ایک عالمی مسئلہ بن رہی ہے کیونکہ کے دنیا بھر کے نوّے فیصد افراد اس درد میں مبتلا ہورہے ہیں جبکہ ان میں ساٹھ فیصد وہ افراد ہیں جنہیں درد دور ہونے کے ایک سال بعد دوبارہ علاج کروانا پڑتا ہے۔
ڈاکٹر جمی کا کہنا تھا کہ اماراتی شہری کھلی ہوا میں کسرت کے عادی نہیں ہیں جبکہ وہ دھوپ میں بھی نہیں جاتی جس کی وجہ سے وٹامن ڈی کی کمی ہوجاتی ہے اور یہی کمی ہڈیوں میں کھوکھلے پن کا باعث بنتی ہے خصوصاً عمر رسیدہ افراد کو یہ تکلیف زیادہ ہوتی ہے۔
واضح رہے کہ دبئی میں عرب ہیلتھ کانفرنس اور نمائش کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ اس کا انتظام انفورما مارکیٹس کررہی ہے جس میں 64 ممالک کی کمپنیاں شرکت کریں گی۔