کراچی: ایم کیو ایم پاکستان سے پاک سرزمین پارٹی میں شمولیت اختیار کرنے والے رکن قومی اسمبلی سلمان مجاہد بلوچ کا کہنا ہے کہ ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی کہ فاروق ستار کو کل تھپڑ مارا گیا، پی آئی بی اور بہادرآباد میں قیادت موجود ہے مگر دونوں مقامات پر کارکنان نہیں پہنچے۔
اے آر وائی کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں گفتگو کرتے ہوئے سلمان مجاہد بلوچ کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم میں دھڑے بندی کا عمل 22 اگست کے بعد تیزی سے شروع ہوا، یہ کسی انتخابات یا خدمت کی نہیں بلکہ چند لوگوں کے مفادات کی جنگ ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کی قیادت اگر کراچی کے مسائل پر بات کرتی تو کراچی والے انہیں اپنا نمائندہ تسلیم کرتے مگر آج لوگ پی ایس پی کو امید کی کرن سمجھ کر دیکھ رہے ہیں۔
سلمان مجاہد بلوچ کا کہنا تھا کہ شہر کی سیاست میں کوئی بھی جماعت تیس سال تک برسر اقتدار رہتی ہے، اب ایم کیو ایم کا سورج غروب ہوگیا اس لیے لوگوں نے پاک سرزمین پارٹی کی طرف دیکھنا شروع کردیا۔
رکن قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ ’ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی کہ کل فاروق ستار کو تھپڑ مارا گیا، عامر خان کی شکل میں جو نیا دھڑا سامنے آرہا ہے اُس نے ایم کیو ایم اور پی ایس پی کے الحاق کی مخالفت کی تھی‘۔
اُن کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کے نئے آئین کے تحت تمام اختیارات فاروق ستار کے پاس اور پھر کامران ٹیسوری کے پاس ہیں اسی وجہ سے پارٹی میں دھڑے بندی شروع ہوئی، ہماری خواہش ہے کہ ان کے دل اکھٹے ہوجائیں اور دونوں پھر سے مل کر کام کریں مگر یہاں مفادات کی جنگ ہے ایسی صورت میں صورتحال کو کوئی قابو نہیں کرسکتا۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔