حالیہ دنوں میں پانی کی شدید قلت کے بعد حیدرآباد کے کاشتکاروں نے اس کا حل ڈھونڈ لیا ہے اور شہر میں چھوٹے ٹیم بننا شروع ہوگئے ہیں۔
اے آر وائی نیوز کے مطاب پانی کی قلت نے ملک بھر کی طرح سندھ میں بھی زراعت کو بحران سے دوچار کردیا ہے، اس کو مد نظر رکھتے ہوئے حیدرآباد کے کاشتکاروں نے پانی کو محفوظ رکھنے کا نیا منصوبہ شروع کردیا ہے۔
ایک کاشکتار کنے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اس ڈیم کا ہمیں بہت فائدہ ہے، ہماری فصلوں میں پانی کم ہوجاتا ہے تو ہم اس میں سے پانی نکال کر اپنی فصلوں کو دیتے ہیں۔
حیدرآباد کے تعلقہ دیہات میں 25 ایکڑ تک کے زمینداروں نے سندھ حکومت کے واٹر مینجمنٹ پروگرا کے تحت اپنی اپنی زمینوں میں چھوٹے چھوٹے ڈیمز بنانا شروع کردیے ہیں۔
ایک اور کاشتکار نے بتایا کہ مارا واٹر اسٹوریج ٹینک 25 ایکڑ کےلیے بنایا گیا ہے، جب پانی کی زیادہ ضرورت ہوتی ہے تو یہ 25 ایکٹر تک کو سیراب کرتا ہے۔
اضافی نہری پانی کو محفوظ کرنے کے لیے بنائے گئے چھوٹے ڈیمز کے بعد پیدوار میں بہتری کی امید پیدا ہورہی ہے، کاشتکار ڈیموں سے نہ صرف واٹر کورس بلکہ ڈریف سسٹم کے ذریعے بھی فصلوں کو اگاتے ہیں۔