بدھ, مئی 14, 2025
اشتہار

حاملہ خواتین کی طبی حفاظت کے لیے اسمارٹ کنگن تیار

اشتہار

حیرت انگیز

بنگلہ دیش میں ایک ایسا ہائی ٹیک کنگن تیار کرلیا گیا جو حاملہ خواتین کو مضر صحت دھوئیں سے خبردار کرے گا اور انہیں ان کی صحت سے متعلق تجاویز بھی دے گا۔

ایک بنگلہ دیشی ٹیک کمپنی کی جانب سے تیار کیا جانے والا یہ کنگن جنوبی ایشیا میں حاملہ خواتین، زچاؤں اور نومولود بچوں کی صحت کے اقدامات کو بہتر کرنے میں معاون ثابت ہوگا۔

کوئل نامی کنگن کے اس منصوبے کے سربراہ کا کہنا ہے کہ انہوں نے یہ ایجاد دیہی خواتین کو مدنظر رکھتے ہوئے کی ہے۔ گاؤں دیہاتوں میں موبائل فون باآسانی کام نہیں کر تے لہٰذا بہت کم خواتین کسی ہنگامی صورتحال میں ڈاکٹر یا ایمبولینس تک رسائی پاسکتی ہیں۔

مزید پڑھیں: بھارت میں حاملہ خواتین کے لیے خصوصی بائیک ایمبولینس

علاوہ ازیں موبائل فون ہر خاتون کو دستیاب بھی نہیں ہوتا اور گھر میں موجود موبائل فون زیادہ تر گھر کے مردوں کے پاس ہوتا ہے۔

مضبوط پلاسٹک سے تیار کیے جانے والے اس کنگن میں طویل مدت تک کام کرنے والی بیٹری نصب کی گئی ہے جو حمل کے 9 ماہ تک آرام سے چل سکے گی۔ اس کنگن کو کام کرنے کے لیے نہ تو چارجنگ کی ضرورت ہوگی اور نہ ہی انٹرنیٹ کنکشن کی۔

ایک بار بیٹری ختم ہوجانے کے بعد اسے چارج کر کے دوبارہ استعمال کیا جاسکتا ہے۔

یہ کنگن استعمال میں بھی آرام دہ ہے اور جنوبی ایشیا جہاں شادی شدہ خواتین میں ہاتھوں کو چوڑیوں اور کنگنوں سے سجائے رکھنے کا رواج ہے، وہاں انہیں پہننے میں بھی کوئی الجھن نہیں ہوگی۔

کنگن میں نصب کیا گیا سسٹم خواتین کو مقامی زبان میں ان کی صحت سے متعلق آگاہی دیتا رہے گا۔ ساتھ ہی وہ یہ تجاویز بھی دے گا کہ حاملہ خاتون کو کیا کھانا چاہیئے اور کب ڈاکٹر کے پاس جانا چاہیئے۔

یہ کنگن اس وقت ایک الارم بھی بجائے گا جب اسے پہننے والی خاتون کے گرد کاربن مونو آکسائیڈ گیس کا زہریلا دھواں بڑی مقدار میں پھیل جائے گا۔ یہ دھواں عموماً اس وقت خارج ہوتا ہے جب دیہی علاقوں میں لکڑی، گوبر یا کوئلے کے چولہے جلائے جاتے ہیں۔

مزید پڑھیں: کوریا کی بسوں میں حاملہ خواتین کے لیے خصوصی الارم نصب

یاد رہے کہ عالمی ادارہ صحت کے مطابق دنیا بھر میں روزانہ 830 خواتین زچگی یا حمل کے دوران مختلف پیچیدگیوں کے باعث موت کے گھاٹ اتر جاتی ہیں۔ ان اموات میں سے ایک تہائی اموات جنوبی ایشیا میں ہوتی ہیں۔

دوسری جانب بنگلہ دیش میں 70 فیصد بچوں کی پیدائش گھروں میں ہوتی ہے۔ طبی سہولیات کی عدم موجودگی، صفائی کے فقدان اور مختلف پیچیدگیوں کے باعث ہر سال 77 ہزار نومولود بچے جبکہ 5 ہزار مائیں زچگی کے دوران جان کی بازی ہار جاتی ہیں۔

کوئل نامی اس کنگن کو بنگلہ دیش کے ساتھ بھارتی ریاست اتر پردیش کے دیہی علاقوں میں بھی استعمال کیا جارہا ہے۔


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں