آئی فونز اور دیگر ڈیوائسز تیار کرنے والی امریکی کمپنی ایپل اب ایپل ااسمارٹ گلاسز (جدید چشمے) اور اے آئی سرورز کے لیے خصوصی چپس تیار کر رہی ہے جس میں نئے میک بُک کمپیوٹرز بھی شامل ہیں۔
بلومبرگ نیوز کی ایک رپورٹ کے مطابق ایپل نے ان چشموں کے لیے چِپ بنانے میں خاصی پیش رفت کی ہے، ذرائع کے مطابق یہ اشارہ ہے کہ ایپل اب میٹا کے مشہور رے بین اسمارٹ چشموں کا مقابلہ کرنے کے لیے سنجیدہ اقدامات کر رہا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایپل کمپنی ایسی چپس تیار کرنے کوششوں میں مصروف عمل ہے جو اس کے اسمارٹ گلاسز کو طاقت فراہم کرے گی۔
مصنوعی ذہانت کی دوڑ میں شامل ہونے کے لیے ایپل اپنی نئی آئی فون سیریز میں آن ڈیوائس اے آئی خصوصیات شامل کر رہا ہے۔ ’ایپل انٹیلی جینس‘ ایک ایسا فیچر ہے جو نوٹیفیکیشنز کا خلاصہ بناسکتا ہے، ای میلز دوبارہ لکھ سکتا ہے اور صارفین کو اوپن اے آئی کے چیٹ جی پی ٹی تک رسائی دے سکتا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ اس چپ کی تیاری میں پیشرفت سے کمپنی کے اندر اسمارٹ گلاسز (جدید چشموں) کی تیاری پر کام بھی تیز ہوجائے گا اور امکان ہے کہ اس نئی ڈیوائس کی پروڈکشن 2027 کے آخر تک شروع ہو جائے گی یعنی کمپنی کے اولین اسمارٹ گلاسز دو سال بعد متعارف کرائے جانے کا امکان ہے۔
رپورٹ کے مطابق، چشموں کے لیے جو پروسیسر بنایا جا رہا ہے، وہ ایپل واچ میں استعمال ہونے والے کم توانائی والے چِپ پر مبنی ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ یہ چِپ آئی فون، آئی پیڈ یا میک کے مقابلے میں بہت کم بجلی استعمال کرے گی۔
اسمارٹ گلاسز کیسے کام کریں گے؟
جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ اسمارٹ گلاسز عام چشموں کی طرح پہنے جاتے ہیں، یہ ایسے چشمے ہوتے ہیں جو موبائل فون، انٹرنیٹ، یا دیگر ڈیوائسز سے منسلک ہوسکتے ہیں، مختلف معلومات دکھا سکتے ہیں (جیسے نوٹیفکیشن، موسم، راستے وغیرہ۔
اس کے علاوہ اس میں موجود کیمرے سے تصویر یا ویڈیو بھی بنائی جاسکتی ہے اور اسے آواز یا حرکت سے کنٹرول کیا جاسکتا ہے۔