آلودہ فضائی صورتحال اسموگ نے پنجاب کے کئی شہروں کو تو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے مگر اب وہ پاکستانی سیاست پر بھی چھا گئی ہے۔
فصلوں کی باقیات جلانے سے اٹھنے والے دھوئیں اور موسمیاتی تبدیلی نے پنجاب کے فوگ کو اسموگ میں تبدیل کر دیا ہے جو انسانی زندگیوں کے لیے انتہائی خطرناک ہے۔ پنجاب حکومت اس سے نمٹنے کے لیے کئی اقدامات کر رہی ہے تاہم اب یہی اسموگ سیاست میں بھی چھا گئی ہے۔
سیاست کو اسموگ کا روگ ایسا لگا ہے کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارتی کے بہتر تعلقات بھی اب اس کی لپیٹ میں آکر دھندلانے لگے ہیں۔
گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر نے اسموگ کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے پیش نظر جہاں صوبے بھر میں ایمرجنسی نافذ کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے وہیں پی پی رہنما حسن مرتضیٰ نے یہ الزام عائد کیا ہے کہ تخت لاہور والے سیاسی کے بعد ماحولیاتی آلودگی پر بھی قابو پانے میں ناکام ہیں۔
پی پی رہنما تو یہ تک کہنے سے نہ چوکے کہ پنجاب کے حکمرانوں کو اپنے ہیلتھ سسٹم پر اعتبار نہیں، اسی لیے جنیوا گئے ہیں۔
جب اتحادی جماعت کھل کر ن لیگ پر تنقید کر رہی ہے تو پھر پی ٹی آئی کیوں پیچھے رہے۔ اس نے بھی اس معاملے پر مسلم لیگ نو کو خوب آڑے ہاتھوں لیا ہے۔
مشیر اطلاعات کے پی بیرسٹر سیف کہتے ہیں پنجاب میں بدترین اسموگ کے باعث معمولات زندگی معطل ہیں، ایسے میں باپ بیٹی کا جنیوا میں گھومنا پنجاب کے عوام کے ساتھ مذاق ہے۔ یورپ میں سرجری اور علاج کرانا پنجاب کے اسپتالوں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔