سربیا کی پارلیمنٹ میدان جنگ بن گئی ایوان میں اسموگ گرینیڈ اور آنسو گیس کے شیل برسائے گئے دو اراکین زخمی ہو گئے۔
کسی بھی ملک میں پارلیمنٹ کا کام عوام کی سہولت کے لیے قانون سازی کرنا ہوتا ہے۔ اکثر کئی ممالک میں پارلیمانی اجلاسوں میں مخالف اراکین کی لڑائیاں حتیٰ کہ مار کٹائی تک کی خبریں منظر عام پر آتی ہیں لیکن سربیا کی پارلیمنٹ تو اس سے کئی قدم آگے بڑھ گئی۔
گزشتہ روز سربیا کی پارلیمنٹ اس وقت میدان جنگ کا منظر پیش کرنے لگی جب ایوان میں بحث کی آوازیں گونجنے کے بجائے اسموگ گرینیڈ اور آنسو گیس کے شیلوں کی برسات ہو گئی۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق سربیا کی پارلیمنٹ میں منگل کے روز اپوزیشن ارکان نے حکومت کی پالیسیوں کے خلاف احتجاج کیا۔ اس احتجاج میں بات بحث مباحثے سے آگے بڑھ کر اتنی سنگین ہوگئی کہ اپوزیشن ارکان نے اسموگ گرینیڈ اور آنسو گیس کی شیلنگ شروع کر دی، جس کے بعد ایوان میدان جنگ کا منظر پیش کرنے لگا۔
رپورٹ کے مطابق پارلیمنٹ کے اجلاس کے دوران جب حکمران جماعت سربین پروگریسو پارٹی (ایس این ایس) کی قیادت میں اتحادی حکومت نے ایجنڈے کی منظوری دی، تو کچھ اپوزیشن ارکان اپنی نشستوں سے اٹھ کر اسپیکر کی طرف بڑھے جہاں ان کی سیکیورٹی گارڈز کے ساتھ جھڑپ ہوئی۔
اس دوران دیگر اپوزیشن ارکان نے احتجاج کرتے ہوئے اسموک گرینیڈ اور آنسو گیس کے شیل پھینکے جس کے نتیجے میں ایوان دھوئیں سے بھر گیا۔
پارلیمنٹ کی اسپیکر آنا برنابچ کے مطابق ہنگامے میں دو اراکینِ پارلیمنٹ زخمی ہوئے جن میں سے ایک کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔