لاہور: پنجاب میں اسموگ کے حوالے سے ایک نجی ادارے کی سروے رپورٹ شائع ہوئی ہے، جس میں نوجوانوں کی بڑی تعداد نے ہوا کے رُخ کو فضائی آلودگی کا بڑا سبب قرار دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق انوائرنمنٹل ریسرچ کے نجی ادارے ارتھ پیپل گلوبل کی جانب سے ایک سروے کیا گیا ہے، اسموگ پر عوامی رائے جاننے کے لیے اس سروے میں لاہور میں 1500 نوجوانوں کی رائے ریکارڈ کی گئی۔
سروے کے مطابق نوجوانوں کی رائے تھی کہ اسموگ کا پھیلاؤ 3 چیزوں پر منحصرہے، حکومتی اقدامات، عوامی اقدامات اور ہوا کا رخ۔ ہوا کا رخ فضائی آلودگی کے پھیلاؤ کا اہم سبب قرار دیا گیا۔
نوجوانوں کی رائے تھی کہ بھارتی پنجاب میں دھان کی پیداوار پاکستانی پنجاب سے کہیں زیادہ ہے، وہاں دھان کی باقیات جلانے سے ہونے والی آلودگی ہوائی رخ سے پاکستان میں داخل ہوتی ہے، اس لیے اسموگ کی روک تھام میں علاقائی تعاون وقت کی ضرورت ہے۔
63 فی صد لاہوریوں کی رائے ہے کہ وزیر اعلیٰ نے گزشتہ حکومتوں کے مقابلے میں بہتر اقدام کیے، سروے میں 88 فی صد شہریوں نے صنعتوں کی رہائشی علاقوں سے منتقلی کے اقدام کو سپورٹ کیا۔
44 فی صد نوجوانوں کا ماننا ہے کہ گاڑیوں کا دھواں اسموگ کی سب سے بڑی وجہ ہے، 82 فی صد شہریوں نے اسموگ میں کمی کے لیے گاڑیوں، صنعتوں کی سخت نگرانی کی حمایت کی۔
واضح رہے کہ پنجاب کا دارالحکومت لاہور آج پھر دنیا کا آلودہ ترین شہر ہے، بھارت کا دارالحکومت نئی دہلی فضائی آلودگی میں دنیا میں دوسرے نمبر پر ہے۔ گھانا کا دارالحکومت اکرا دنیا کا تیسرا آلودہ ترین شہر بن گیا ہے۔ پاکستان کے آلودہ ترین شہروں میں میں بھی لاہور پہلے نمبر پر ہے، ملتان دوسرا اور راولپنڈی پاکستان کا تیسر آلودہ شہر ہے۔ پاکستان میں فضائی آلودگی میں پھولوں کا شہر پشاور چوتھے اور میٹروپولیٹن سٹی کراچی پانچویں نمبر پر ہے۔