غزہ میں اسرائیلی فورسز کی بربریت کی نئی مثالیں قائم ہو رہی ہیں، دنیا جنھیں دیکھ کر ششدر ہے، لیکن عالمی طاقتیں اسرائیل کے سامنے بے بس نظر آ رہی ہیں۔
سوشل میڈیا پر شمالی غزہ کے علاقے بیت لاھیا کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی ہے، جو ایک ایسے ہولناک منظر پر مبنی ہے جس میں ایک نوجوان زمین پر پڑا ہے اور اس کے بدن کے دو حصوں سے بہت تیزی کے ساتھ دھواں خارج ہو رہا ہے۔
اسموک بم کی اس ویڈیو نے آن لائن غم و غصے کو جنم دیا ہے، اس کی تصدیق الجزیرہ کے سند نے کی ہے اور معلوم ہوا ہے کہ یہ ایک فلسطینی فوٹوگرافر نے پوسٹ کی تھی۔
حماس نے یرغمالی کی ویڈیو جاری کر کے امریکا کو ہلا کر رکھ دیا، وائٹ ہاؤس کا اہم بیان
کئی فلسطینی خبر رساں اداروں کا کہنا ہے کہ فوٹیج میں ایک نوجوان فلسطینی شخص کے جسم کے اندر ’’دھوئیں کے بم‘‘ کے پھٹنے کے نتیجے میں دھواں نکلتا دکھائی دے رہا ہے۔
The scene from Beit Lahia, north of Gaza.
A smoke bomb penetrates the body and then explodes
A new weapon used by the Zionist entity and tested on civilians in #Gaza #ISIS #IsraelisISIS #IsraelCrimes #GenocidioEnGaza #GenocideinPalestine #GenocideJoe #Assad #Damascus pic.twitter.com/He0iqCQL0T— Power to the People (@7pttp8) December 1, 2024
بتایا جا رہا ہے کہ اسموک بم نوجوان کے جسم کے اندر جا کر پھٹ گیا تھا، جس کی وجہ سے اس کی جان چلی گئی، یہ بم صہیونی فورسز کا نیا ہتھیار ہے جسے وہ فلسطینیوں پر آزما رہی ہیں۔