اسلام آباد : وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے انکشاف کیا ہے کہ ملک سے ڈالر کی اسمگلنگ تاحال جاری ہے، ڈالر کی اسمگلنگ میں کمی آئی ہے لیکن مکمل طور پر نہیں رکی۔
تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ نویں اقتصادی جائزےمیں غیر معمولی تاخیر ہوئی، اقتصادی جائزے میں تاخیر کی وجہ سے بجٹ اسٹریٹجی پیپر بھی تاخیر کا شکار ہوا۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ اگلے مالی سال ساڑھے 3 فیصد جی ڈی پی گروتھ ہدف باآسانی حاصل کر لیں گے، الیکشن نہ بھی ہوتا تو ملک کو زیرو فیصد گروتھ سے نکالنا تھا۔
وزیر خزانہ نے بجٹ کے حوالے سے بتایا کہ ہم نے بجٹ میں آئی ٹی سیکٹراور ایس ایم ایز پر توجہ دی ہے، الیکشن نہ بھی ہوتا تب بھی بجٹ ایسا ہی پیش کرتے، اس سال اوسط مہنگائی 29 فیصد اور کورانفلیشن 20 فیصد ہے۔
اسحاق ڈار نے تاجروں کی شکایت پر کراچی پورٹ پر کھڑے کنٹینرزکی کلیئرنس میں تاخیرکی رپورٹ طلب کر لی۔
انھوں نے کہا کہ یوریا کی اسمگلنگ روکنے کیلئے اقدامات کئے گئے ہیں، فرٹیلائزرز کے شعبے کو گیس ریٹ میں ریلیف سے اسمگلنگ میں اضافہ ہوا۔
وزیر خزانہ نے انکشاف کیا کہ ملک سےڈالرکی اسمگلنگ تاحال جاری ہے، ڈالر کی اسمگلنگ میں کمی آئی ہے لیکن مکمل طور پر نہیں رکی، افغانستان میں سیاسی تبدیلی کی وجہ سے یورپ سے لاکھوں ڈالر رک گئے۔
اسحاق ڈار نے بتایا کہ کسٹمز نے 2 کروڑ ڈالر کی اسمگلنگ اور5ارب کی اسمگل شدہ چینی پکڑی ہے، پہلے صرف گندم اور کھاد کی اسمگلنگ ہوتی تھی اب ڈالربھی اسمگل ہورہے ہیں۔
انھوں نے بتایا کہ چین کو دیے گئے 1.30 ارب ڈالر جلد دوبارہ ہمیں مل جائیں گے، آج یا سوموار تک ایک ارب ڈالر دوبارہ کریڈٹ ہو جائیں گے، چین کے ساتھ دو ارب ڈالر کے سوائپ بھی پائپ لائن میں ہیں۔