واشنگٹن: امریکی صدر ٹرمپ کو اقتدار ختم ہونے سے قبل ہی بڑی پریشانیوں اور پابندیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
کیپٹل ہل میں ہونے والے حملے اور حامیوں کے نام جاری ہونے والے پیغام کے بعد امریکی صدر کی مشکلات دن بہ دن بڑھتی جارہی ہیں جبکہ ایوان نے بھی مواخذے کی تحریک پیش کرنے کی منظوری دے دی ہے۔
ٹرمپ کے جیسے جیسے اقتدار کے دن ختم ہونے کے قریب ہیں ویسے ویسے اُن پر مختلف پابندیاں عائد کی جارہی ہیں۔
سماجی رابطے کی سب سے بڑی ویب سائٹ فیس بک، مائیکربلاگنگ پلیٹ فارم ٹویٹر نے ٹرمپ کے اکاؤنٹ مستقل بند کرنے کا اعلان کیا جبکہ ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم یوٹیوب نے ایک روز قبل پالیسی خلاف ورزی پر ٹرمپ کے اکاؤنٹ کو ایک ہفتے کے لیے معطل کردیا۔
ٹرمپ نے فیس بک، انسٹاگرام اور ٹویٹر کی جانب سے عائد کی جانے والی پابندیوں کے بعد اپنا سوشل میڈیا نیٹ ورک متعارف کرانے کا عندیہ دیا۔ انہوں نے اپنے حامیوں کے نام جاری پیغام میں کہا تھا کہ ’ہم کسی صورت خاموش نہیں بیٹھیں گے، ان پابندیوں کے بعد متبادل ضرور نکالیں گے‘۔
مزید پڑھیں: امریکی ایوان نمائندگان میں ٹرمپ کیخلاف مواخذے کی قرارداد دوسری مرتبہ منظور
یہ بھی پڑھیں: یو ٹیوب کا اہم اقدام، ٹرمپ کی مشکلات میں مزید اضافہ
اسے بھی پڑھیں: ٹویٹر پابندی کے بعد ٹرمپ کا سوشل میڈیا پلیٹ فارم بنانے کا عندیہ
یہ معاملہ زیر بحث ہی تھا کہ اب خبر آئی کہ ویڈیو شیئرنگ ایپ اسینپ چیٹ نے ٹرمپ کی مستقل چھٹی کردی۔
اسنیپ چیٹ کی جانب سے بدھ کے روز جاری اعلامیے میں بتایا گیا کہ ٹرمپ کے ذاتی اور سرکاری اکاؤنٹ کو مستقل طور پر بند کردیا گیا ہے۔
کمپنی کے مطابق ٹرمپ کے بیانات اور ویڈیوز سے ہنگامہ آرائی اور کیپٹل ہل جیسے واقعات کا خدشہ تھا، ایسی ویڈیوز پالیسی کی خلاف ورزی ہیں جس کی بنیاد پر مستقل پابندی عائد کی گئی ہے۔
اسنیپ چیٹ نے ایک ہفتے قبل وارننگ دیتے ہوئے ٹرمپ کا اکاؤنٹ 7 دن کے لیے بند کیا تھا مگر اب انتظامیہ نے مفاد عامہ کے لیے اسے مستقل طور پر بند کرنے کا ارادہ کیا۔
اسنیپ چیٹ صارفین نے ٹرمپ کے اکاؤنٹ بلاک ہونے پر کہا کہ ’ٹرمپ کا خاتمہ ہوگیا‘۔