کراچی: اسنوکر ایشین انڈر 21 ٹائٹل جیتنے کے بعد چیمپئن احسن رمضان کراچی پہنچ گئے، انہوں نے فائنل میں ایرانی حریف کو ہرایا ہے۔
تفصیلات کے مطابق احسن رمضان نے پہلی مرتبہ ایشین چیمپئن شپ میں شرکت کی جہاں پاکستان کیوئسٹ کا فائنل میں ایرانی حریف سے مقابلہ ہوا، احسن رمضان نے ایرانی حریف کو شکست دیتے ہوئے ایشین انڈر 21 ٹائٹل اپنے نام کرلیا۔
احسن رمضان سابق ورلڈ چیمپئن بھی رہ چکے ہیں، وطن واپسی پر احسن رمضان کا استقبال کرنے کوئی ائیرپورٹ نہیں آیا، احسن رمضان گلے میں میڈل اور ہاتھ میں ٹرافی تھامے ائیرپورٹ سے باہر آئے جبکہ اب کے ہمراہ پاکستان کے دوسرے کیوئسٹ حارث طاہر بھی وطچ واپس آگئے ہیں۔
ایشین چیمپئن شپ میں ریفری کے فرائص سر انجام دینے والے ندیو کپاڈیہ بھی ان کے ساتھ موجود تھے، نوید کپاڈیہ پاکستان بلئرڈ اینڈ اسنوکر ایسوسی ایشن کے ترجمان بھی ہیں۔
احسن رمضان نے وطن واپسی ک بعد اے آر وائی ست گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انسان کو محنت کا صلہ ملتا ہے، پاکستان کی واحد ٹیم ہے جو کوچ کے بغیر میڈلز جیتی ہے، میں ورلڈ کپ کا فائنل بھی کھیل چکا ہوں اسی لیے پریشر میں کھیلنا آتا ہے۔
چیمپئن احسن رمضان نے کہا کہ افسوس اس بات کا نہیں کہ کوئی استقبال کیلئے نہیں آیا، میرے ہاتھ میں ٹرافی اور گلے میں گولڈ میڈل ہے، میں اس اعزاز کیساتھ خوش ہوں۔
انہوں نے کہا کہ گورنمنٹ سے کوئی امیدیں وابستہ نہیں ہیں، یہی کہنا چاہوں گا کہ حکومت کو اللہ ہدایت دے، ہم بھی چاہتے ہیں کہ بین الاقوامی کوچ ہمارے ساتھ ہوں، اگر یہ نہیں کرسکتے تو ہمیں باہر ٹریننگ کیلئے بھیجا جائے۔
فی الحال پروفیشنل سرکٹ میں جانے کا کوئی ارادہ نہیں، پاکستان کیلئے مزید میڈلز جیتنا اصل مقصد ہے، اگر پروفیشنل کا موقع ملا تو اس میں بھی گولڈ میڈل ضرور جیتوں گا۔