لبنان میں پیجر اور واکی ٹاکی دھماکوں کے اسرائیلی وحشیانہ اور غیر انسانی اقدام کے بعد امریکا کو چین اور روسی سافٹ ویئر اور ہارڈ ویئر سے خوف لاحق ہو گیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکا سیکیورٹی خطرات کے پیش نظر کاروں، ٹرکوں اور بسوں میں چین اور روس میں تیار کردہ کچھ ہارڈ ویئر اور سافٹ ویئر کے استعمال پر پابندی لگانے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔
امریکی وزیر تجارت گینا ریمنڈو کا کہنا تھا کہ آج گاڑیاں کیمرے، مائیکرو فون، جی پی ایس ٹریکنگ سسٹم اور انٹرنیٹ سے منسلک دیگر ٹیکنالوجیز سے لیس ہیں، یہ سمجھنا مشکل نہیں ہے کہ اس ڈیٹا تک رسائی رکھنے والا کوئی غیر ملکی دشمن ہماری قومی سلامتی اور خفیہ پالیسیوں کے لیے سنگین خطرہ بن سکتا ہے۔
تاہم چین نے اس سے مختلف مؤقف پیش کیا ہے، اس کا کہنا ہے کہ امریکا دراصل قومی سلامتی کی آڑ چینی کمپنیوں کو غیر منصفانہ طور پر نشانہ بنا رہا ہے۔ چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لن جیان نے کہا ’’ہم امریکا کی جانب سے قومی سلامتی کے تصور کی توسیع اور چینی کمپنیوں کے خلاف امتیازی کارروائیوں کی مخالفت کرتے ہیں۔‘‘
چین نے امریکا سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ چینی اداروں کے لیے کھلا، منصفانہ اور شفاف کاروباری ماحول فراہم کرے۔ خیال رہے کہ امریکا نے چین کے خلاف الیکٹرک گاڑیوں، بیٹریوں اور دیگر مصنوعات پر اضافی ٹیکس عائد کیا تھا اور سائبر سکیورٹی کے خطرے کے پیش نظر چینی ساختہ کارگو کرینوں کی درآمد پر پابندی عائد کر دی تھی۔ لیکن اب سافٹ ویئر سے متعلق مزید پابندیاں 2027 میں اور تین سال بعد ہارڈ ویئر میں نافذ کر دی جائیں گی۔