تازہ ترین

فیض حمید پر الزامات کی تحقیقات کیلیے انکوائری کمیٹی قائم

اسلام آباد: سابق ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز انٹلیجنس (آئی...

افغانستان سے دراندازی کی کوشش میں 7 دہشتگرد مارے گئے

راولپنڈی: اسپن کئی میں پاک افغان بارڈر سے دراندازی...

‘ سعودی وفد کا دورہ: پاکستان میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری ہوگی’

اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے...

پاکستان پر سفری پابندیاں برقرار

پولیو وائرس کی موجودگی کے باعث عالمی ادارہ صحت...

نو مئی کے مقدمات کی سماعت کرنے والے جج کیخلاف ریفرنس دائر

راولپنڈی: نو مئی کے مقدمات کی سماعت کرنے والے...

لا اینڈ آرڈر کی صورتحال سندھ میں ملک بھر سے بہتر ہے: وزیر داخلہ سندھ

کراچی: وزیر داخلہ سندھ سہیل انور سیال کا کہنا ہے کہ لا اینڈ آرڈر کی صورتحال سندھ میں ملک بھر سے بہتر ہے۔ راؤ انوار کے خلاف شکایات کے لیے ایک افسر مقرر کر دیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر داخلہ سہیل انور سیال کا کہنا ہے کہ لا اینڈ آرڈر کی صورتحال سندھ میں ملک بھر سے بہتر ہے۔ لاپتہ افراد اور ان کاؤنٹرز سے متعلق معاملات دیکھ رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ راؤ انوار کے خلاف شکایات کے لیے ایک افسر مقرر کر دیا گیا ہے۔ ’پہلے دن سے کہہ رہے ہیں راؤ انوار کو عدالت میں پیش ہونا چاہیئے‘۔

سہیل انور سیال نے کہا کہ قانون کی خلاف ورزی کی گئی ہے تو قانون کا سامنا بھی کرنا پڑے گا۔ راؤ انوار سے متعلق جس کے پاس بھی معلومات ہمیں آگاہ کرے۔

انہوں نے مزید کہا کہ راؤ انوار سے متعلق جس کے پاس بھی معلومات ہمیں آگاہ کرے۔ ’قانون سے بالاتر کوئی نہیں چاہے وہ ارکن صوبائی اسمبلی ہی کیوں نہ ہو‘۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی شروع سے کہتی ہے جمہوری عمل پر یقین رکھتے ہیں۔ بلوچستان میں جمہوری عمل کے ذریعے قانونی عمل کو اپنایا۔ ’18 ویں ترمیم کے بعد لا اینڈ آرڈر صوبائی معاملہ ہے‘۔

یاد رہے کہ سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار مبینہ جعلی پولیس مقابلے میں بے گناہ نوجوان نقیب اللہ محسود کے قتل میں پولیس کو مطلوب ہیں۔ انہوں نے بیرون ملک فرار کی کوشش کی جسے ناکام بنا دیا گیا، اس کے بعد سے راؤ انوار روپوش ہیں اور سب ان کے ٹھکانے سے لاعلم ہیں۔

گزشتہ روز سندھ پولیس نے اسلام آباد کے سیکٹر ایف 10 میں راؤ انوار کی تلاش میں اسلام آباد پولیس کی مدد سے چھاپہ مارا تھا تاہم وہاں پر راؤ انوار کی موجودگی کی اطلاع جھوٹی نکلی، اور پولیس کو گھر خالی ملا۔


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -