اسلام آباد : وفاقی کابینہ کے چند ارکان نے پی ٹی آئی مظاہرین کو نہ روکنے پر تحفظات کا اظہار کیا اور کہا مظاہرین آکر بیٹھ گئے تو حکومت کے لیے مشکلات ہوں گی۔
تفصیلات کے مطابق چند ن لیگی حکومتی شخصیات پی ٹی آئی احتجاج ہینڈل کرنے کے طریقے سے ناخوش ہیں، ذرائع نے کہا کہ وفاقی کابینہ کے چند ارکان نے مظاہرین کو نہ روکنے پر تحفظات کا اظہار کیا۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ انہوں نے کہا پی ٹی آئی کے پی کے جلوس کو اٹک پل پر طاقت سے روکنا چاہیے تھا، پی ٹی آئی کواب یہ کہنا فضول ہے کہ مختص جگہ پر بیٹھ جائیں، پی ٹی آئی مظاہرین آکر بیٹھ گئے تو حکومت کے لیے مشکلات ہوں گی۔
یاد رہے پی ٹی آئی کےمظاہرے کے دوران سری نگر ہائی وے پرشرپسندوں نے رینجرز پر گاڑی چڑھا دی تھی ، جس سے چار اہلکار شہید ہوئے جبکہ پانچ رینجرز اہلکاروں سمیت پولیس کے جوان بھی شدید زخمی ہیں۔
بعد ازاں صورتحال پر قابو پانے کیلیے آرٹیکل 245 کے تحت پاک فوج کو بلا لیا گیا ہے جبکہ انتشاریوں اور شرپسندوں کو موقع پر گولی مارنے کے واضح احکامات دے دیے گئے ہیں۔
خیال رہے پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج کے پیش نظر اسلام آباد کے داخلی وخارجی راستے رکاوٹیں لگا کر بند کر دیئے گئے ہیں جبکہ اٹک میں پنجاب اورخیبر پختونخوا کا زمینی رابطہ منقطع ہیں اور مختلف شہروں میں بھی راستے بند ہیں۔
زین قریشی،عامر ڈوگر، معین ریاض سمیت متعدد پی ٹی آئی رہنماؤں اور سیکڑوں کارکنوں کو حراست میں لے لیا گیا۔