کچھ امریکی فوجی طیاروں کو گذشتہ ہفتے العدید ایئر بیس سے باہر منتقل کیا گیا تھا، سیٹلائٹ تصویر میں دعویٰ سامنے آگیا۔
سی این این کے مطابق بغیر شیلٹر کے امریکی طیاروں کو گزشتہ ہفتے قطر کے العدید ایئربیس سے باہر منتقل کیا گیا تھا، ایک سیٹلائٹ تصویر کے مطابق جو 19 جون کو لی گئی تھی جس میں تقریباً خالی ٹرمکس دکھائی دے رہے ہیں۔
اس کا مطلب یہ ہے کہ ایران کی جانب سے پیر کے روز العدید پر میزائل حملہ کرنے سے پہلے طیارے کو منتقل کیا گیا تھا جس کے جواب میں امریکہ نے ہفتے کے آخر میں اس کی جوہری تنصیبات پر حملہ کیا تھا۔
دو دفاعی حکام نے گزشتہ ہفتے سی این این کو بتایا کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان تنازعہ کے درمیان مشرق وسطیٰ میں اپنے اثاثوں اور آلات کی حفاظت کے لیے امریکی فوج کی کوششوں کے ایک حصے کے طور پر طیاروں کو دوسرے مقامات پر لے جایا گیا تھا۔
مزید برآں، امریکی بحریہ کے تمام جہاز جو نیول سپورٹ ایکٹیویٹی بحرین میں تعینات کیے گئے تھے۔
نیویارک ٹائمز نے دعویٰ کیا ہے کہ منصوبوں سے واقف تین ایرانی اہلکاروں نے کہا کہ ایران نے قطری حکام کو پیشگی اطلاع دی تھی کہ حملے ہو رہے ہیں تاکہ ہلاکتوں کو کم کیا جا سکے۔
عہدیداروں نے کہا کہ ایران کو علامتی طور پر امریکا پر جوابی حملہ کرنے کی ضرورت تھی لیکن ساتھ ہی اسے اس طریقے سے انجام دیا جس سے تمام فریقوں کو باہر نکلنے کا راستہ مل سکے۔
انہوں نے اسے 2020 سے ملتی جلتی حکمت عملی کے طور پر بیان کیا جب ایران نے اپنے اعلیٰ جنرل کے قتل کے بعد عراق میں امریکی اڈے پر بیلسٹک میزائل داغنے سے پہلے عراق کو آگاہ کیا تھا