تہرے قتل کی ایک سفاکانہ واردات رونما ہوئی ہے جس میں شقی القلب بیٹے نے ماں باپ اور بہن کو موت کے گھاٹ اتار ڈالا۔
جب خون سفید ہو جائے اور انسانیت پر حیوانیت غالب آ جائے تو پھر رشتوں کی قدر وقیمت نہیں رہتی۔ بھارت میں سفاکانہ قتل کی واردات پیش آئی ہے جس میں شقی القلب بیٹے نے اپنے ماں باپ اور بہن کو ہی موت کے گھاٹ اتار ڈالا۔
انڈین میڈیا کے مطابق یہ لرزہ خیز تہرے قتل کی واردات بھارت کے دارالحکومت دہلی میں صبح سویرے ہوئی جس نے لوگوں کو دہلا کر رکھ دیا۔
رپورٹ کے مطابق دہلی کے علاقے سے پیر کی علی الصباح ایک مکان سے میاں بیوی اور ان کی جواں سال بیٹی کی لاشیں ملیں۔ پولیس کو تہرے قتل کی اطلاع مقتول میاں بیوی کے بیٹے ارجن نے دی لیکن جب پولیس نے تحقیقات کیں تو وہ چار گھنٹے میں ہی اصل ملزم تک پہنچ گئی جو کوئی اور نہیں بلکہ قتل کی اطلاع دینے والا مقتولین کا بیٹا ارجن ہی تھا۔
ارجن نے یہ واردات اپنے والدین کی شادی کی سالگرہ والے دن انجام دی اور پولیس کو دھوکا دینے کے لیے جھوٹی کہانی سنائی لیکن اس کہانی میں کئی جھول ہونے کے باعث پولیس کا شک ملزم کی جانب گیا اور جب اس کو گرفتار کر کے تفتیش کی گئی تو اس نے اپنے اس گناہ کا اعتراف کر لیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ نوجوان پڑھائی میں کمزور اور کھیل کود کا رسیا تھا۔ اسی وجہ سے والد اسے ڈانٹ ڈپٹ کرتے تھے اور کچھ دن قبل ارجن کو لوگوں کے سامنے مارا بھی تھا جس کی وجہ سے وہ ناراض تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم کو یہ ڈر بھی تھا کہ والدین اس سے زیادہ بہن کو چاہتے ہیں اور اپنی تمام جائیداد اسی کے نام کر دیں گے۔ یہ سوچ ذہن میں آتے ہی اس نے اپنے والدین اور بہن کو قتل کرنے کا منصوبہ تیار کیا اور گھر میں علی الصبح چھریوں کے وار کر کے تینوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔
پولیس کو دیے گئے اعترافی بیان میں ملزمن نے بتایا کہ علی الصباح پانچ بجے اس نے کمرے میں سوئی ہوئی بہن کی گردن پر وار کر کے اسے مار ڈالا۔ اس کے بعد پہلی منزل پر کمرے میں سوئے ہوئے باپ اور ماں کو قتل کر دیا۔