تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

برطانوی وزیر خزانہ کی مشیر خاص سونیا خان اچانک عہدے سے برطرف

لندن : برطانوی وزیر اعظم اور وزیر خزانہ ساجد جاوید کے درمیان وزارت خزانہ کی مشیر خاص سونیا خان کو اچانک عہدے سے برطرف کرنے پر چپقلس پیدا ہوگئی۔

تفصیلات کے مطابق برطانوی حکومت کے ہزاروں مشیران خاص میں سے ایک سونیا خان کا نام جمعرات سے قبل کسی نے نہیں سنا تھا تاہم عہدے سے اچانک برطرفی نے انہیں اخباروں اور ویب سائٹس کی شہ سرخی بنادیا ہے۔

برطانوی میڈیا کا کہنا تھا کہ سونیا خان کی اچانک برطرفی کے باعث پاکستانی نژاد سیاست دان ساجد جاوید انتہائی ناخوش ہیں اور اس کا اظہار وہ وزیر اعظم سے بھی کرچکے ہیں، ساجد جاوید نے 10 ڈاؤنگ اسٹریٹ میں جاری ایک میٹنگ کے دوران مذکورہ فیصلے پر وضاحت بھی طلب کی ہے۔

مقامی خبر رساں اداروں کا کہنا تھا کہ سونیا خان کو وزیر اعظم کے چیف ایڈ وائزر ڈومینک کمنگز نے جمعرات کی شام 10 ڈاؤننگ اسٹریٹ میں ملاقات کے لیے بلایا تھا۔

میڈیا ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ سونیا کی توقع تھی کہ ملاقات کے دوران آئندہ مالی سال کے دوران مختلف اداروں کے بجٹ پر بحث کےلیے طلب کیا گیا ہےلیکن جب وہ ڈومینک کمنگز سے ملی تو ماجرا ان کی توقع کے برخلاف نکلا۔

ملاقات کے دوران وزیر اعظم کے چیف ایڈوائزر نے سونیا خان سے پوچھا کہ کیا آپ نے سابق وزیر خزانہ فلپ ہیمنڈ سے رابطہ کیا ہے، جس پر انہوں نے بتایا کہ جب سے ساجد جاوید کی مشیر خزانہ بنی ہوں فلپ ہیمنڈ سے کوئی رابطہ نہیں ہوا۔

بعدازاں ڈومینک کمنگز نے سوال کیا کہ کیا آپ نے فلپ ہیمنڈ کے کسی ساتھی سے ملاقات کی ہے جس پر سونیا نے دو ہفتے قبل ویسٹ منسٹر میں ہونے والی ملاقات سے آگاہ کرتے ہوئے اپنا سرکاری اور نجی فون ڈومینک کمنگز کے حوالے کردیا۔

مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ چیف ایڈوائزر کو جب معلوم ہوا کہ ایک ہفتے قبل سونیا نے فلپ کے ایک ساتھی سے ٹیلیفونک رابطہ کیا ہے کہ تو انہوں نے جھوٹ بولنے کا الزام لگایا اور انہیں یہ کہتے ہوئے کہ ’آپ کو معلوم ہے کہ آپ نے کیا کیا ہے‘ اور نوکری سے فارغ کردیا۔

واضح رہے کہ سابق وزیر خزانہ فلپ ہیمنڈ بریگزٹ کےلیے پُر عزم بورس جانسن کے درمیان سیاسی جنگ جاری ہے اور اگست کے اوائل میں 10 ڈاؤننگ اسٹریٹ نے حکمران جماعت کے ایک گروپ پر فلپ ہیمنڈ کی سربراہی میں ’آپریشن ہیمر‘ کےتحت یورپی یونین سے بغیر ڈیل بریگزٹ کی حکومتی منصوبہ بندی کی تفصیلات لیک کی تھیں۔

دوسری جانب سابق وزیر خزانہ فلپ ہیمنڈ نے 10 ڈاؤننگ اسٹریٹ کی جانب سے عائد کردہ الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے ان کی تردید کردی ہے۔

خیال رہے کہ سونیا سنہ 2014 یونیورسٹی آف برمنگھم سے پولیٹیکل سائنس میں گریجویشن کی ڈگری حاصل کی تھی اور اپنی تعلیم کے ساتھ ساتھ سونیا رضا کارانہ طور ملکی سطح پر کام کرنے والی خیراتی و اصلاحی تنظیموں کے ساتھ بھی کام کرچکی ہیں۔

برطانوی میڈیا کا کہناتھا کہ سونیا خان گریجویشن کی ڈگری مکمل کرنے کے فوری بعد خصوصی مشیر کی حیثیت سے حکومت کا حصّہ بن گئیں تھی اور جب سے ابتک کئی وزراء کے ساتھ کام کرچکی ہیں اور تھریسا مے کی حکومت میں انہیں فلپ ہیمنڈ کا مشیر خاص بنایا گیا اور جب ساجد جاوید نے وزارت خزانہ کا قلم دان سنبھالا تو وہ ساجد جاوید کی مشیر خاص بن گئیں۔

برمنگھم میں پیدا ہونے والی 27 سالہ سونیا خان کم عمر ہونے کے باوجود وائٹ ہال کا تجربہ رکھتی ہیں اور وہ حکومتی سروس کے بینڈ ٹو میں ہیں جس میں عموماً 70 ہزار پاؤنڈ سالانہ تنخواہ دی جاتی ہے۔

Comments

- Advertisement -