سنہ 80 اور 90 کی دہائی میں نوجوانوں کی مقبول ترین الیکٹرانک ڈیوائس ’واک مین‘ کا آج جنم دن ہے ، دو دہائیوں تک دنیا بھر میں مقبول رہنے والا واک مین اب تاریخ کا حصہ بن چکا ہے۔
یکم جولائی 1979 میں سونی کمپنی نے واک مین کو پہلی بار عوام میں فروخت کے لیے پیش کیا تھا اور اس دن سے اسمارٹ فون کی آمد تک یہ ڈیوائس مختلف شکلوں میں نوجوانوں کی پسندیدہ ترین ڈایوائس کی حیثیت اختیار کیے رہی ۔ نوجوان سفر کے دوران واک مین ہاتھ میں تھامتے یا پھر پتلون کی بیلٹ میں لگائے اور کانوں پر ہیڈ فون منڈھے موسیقی کی دھنوں پر جھومتے رہتے تھے۔
واک مین کا تصور سونی کمپنی کے شریک بانی مسورو آئی بوکا نے پیش کیا تھا، وہ اپنے کاروباری دوروں کے دوران اپنی ہی کمپنی کے ایجاد کردہ کامپیکٹ یا چھوٹے سائز کے ٹیپ ریکارڈر ’پریس مین‘ پر موسیقی سے لطف اندوز ہوا کرتے تھے۔ پریس مین نامی ریکارڈنگ ڈیوائس بالخصوص صحافیوں کے لیے ایجاد کی گئی تھی تاکہ وہ اسے اپنے ساتھ رکھ سکیں۔
مسورو آئی بوکا نے اپنی کمپنی کے ایگزیکٹو نائب صدر نوریو اوغا سے کہا کہ وہ ایک ایسا پریس مین کی طرز پر ایک ایسی ڈیوائس بنائیں جس میں ریکارڈنگ کے بجائے صرف سننے کا آپشن ہو اور اسپیکر کے بجائے اس میں صرف ہیڈ فون استعمال کیا جاسکے ۔
خیال رہے کہ 60 کی دہائی میں میگنٹک ٹیپ کی ٹیکنالوجی کی ایجاد سے پہلے سے ریکارڈ شدہ ٹیپس کے ذریعے گاڑی کے اسٹیریو میں میوزک سننا انتہائی آسان ہوچکا تھا لیکن ابھی بھی گھریلو سطح پر پرانے طرز کے وینائل ریکارڈز ہی مستعمل تھے۔
پہلی بار یکم جولائی 1979 کو جاپان میں واک مین کو عوام میں فروخت کے لیے پیش کیا گیا جو نیلے اور سلور رنگ کا تھا، اور اس کی ابتدائی قیمت ڈیڑھ سو امریکی ڈالر کے مساوی رکھی گئی۔ کمپنی نے حیرت انگیز طور پر ابتدائی دو مہینے میں ہی پچاس ہزارسے ڈیوائسز بیچ ڈالی تھیں۔
امریکا میں اسے پہلی بار ساؤنڈ اباؤ ٹ کے نام سے متعارف کرایا گیا، برطانیہ میں اسٹوواوے، سویڈن اور آسٹریلیا میں اس کا نام فری اسٹائل تھا۔ تاہم اسی کی دہائی کے اوائل میں کمپنی نے عالمی سطح پر واک مین کے نام سے اسے پیش کرنا شروع کردیا۔
سونی کمپنی مسلسل اس کے نئے ورژن بناتی رہی ، جب سی ڈی کا دور آیا تو سونی نے اسے کمپیٹ ڈسک ٹیکنالوجی پر منتقل کردیا اور جب سمبئن موبائل آنے شروع ہوئے تو سونی نے اپنے ایکسپیریا نامی فونز میں واک مین کی پوری سیریز لانچ کی تھی۔
جب ایم پی تھری پلیئر کا دور آیا تو سونی نے واک مین کے نام سے ایم پی تھری پلیئر بھی لانچ کیے لیکن وہ ریس میں ایپل کمپنی کی آئی پوڈ نامی پراڈکٹ سے پیچھے رہ گئے ۔
واک مین کی چالیسویں سالگرہ کے موقع پر کمپنی نے گنزا ، جاپان میں ایک نمائش منعقد کی ہے جس میں پہلے ماڈل واک مین ٹی پی ایل ٹو سے لے کر آج تک کے کل 230 ماڈلز نمائش کے لیے رکھے گئے ہیں۔ کمپنی اب تک چار سو ملین سے زائد ڈیوائسز بیچ چکی ہے جو کسی بھی پراڈکٹ کی سیل کے لیے ایک بڑا ریکارڈ ہے۔
آج جب کہ اسمارٹ فون نے دیگر کئی چیزوں کی طرح واک مین کو بھی ماضی کا حصہ بنا دیا ہے ، ہمیں چاہیے کہ اگر ہمارے گھر میں کوئی واک مین موجود ہے تو اپنے بچوں کو اس کے استعمال اور اپنے وقت میں اس کی افادیت سے آگاہ کریں۔